آزاد کشمیر کے ضلع باغ میں پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی جلسے میں وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور پر جوتا پھینک دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق وفاقی وزیر پر پھینکا گیا جوتا ان کے ساتھ کھڑے شخص کو لگا۔ واقعے کے بعد جلسے میں بھگدڑ مچ گئی۔
جوتا پھینکنے والے نوجوان کی شناخت زرنوش نسیم کے نام سے ہوئی ہے اور اس کا تعلق ضلع باغ کے علاقے غنی آباد سے بتایا جاتا ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ نوجوان پاکستان تحریک انصاف کا کارکن ہے اور وہ علی امین کی جانب سے گذشتہ عرصے میں ان کی جانب سے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو’ دو ٹکے کے لوگ’ کہنے پر ناراض تھا۔
وفاقی وزیر امور کشمیر علی امین گنڈاپور کی 'جوتا افزائی'
کشمیریوں کے لیے 'دو ٹکے کے لوگ' کی اصطلاح استعمال کرنے پر ناراض پی ٹی آئی کارکن نے ہاڑی گہل، باغ میں جلسے کے دوران وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور پر جوتے اچھال دیے- پولیس نے نوجوان کو گرفتار کر کے اس سے تین جوتے برامد کر لیے- pic.twitter.com/eIWH0oTT0U— Jalaluddin Mughal (@Jalalmughal) July 13, 2021
پھینکا گیا جوتا علی امین گنڈا پور کے بجائے ساتھ کھڑے شخص کو لگ کر ڈائس پرآ لگا تھا۔ پولیس نے اس ناخوشگوار واقعے کی تحقیقات کرتے ہوئے نوجوان کو گرفتار کر لیا۔ تفتیشی افسر نے اس حوالے سے بتایا کہ جوتا ڈائس پر لگا اور علی امین گنڈا پور محفوظ رہے۔ پولیس نے گرفتاری کے بعد علی امین گنڈا پور نے نوجوان کو معاف کرکے اسے رہا کرنے کی اپیل کی ہے۔وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ نوجوان کو کسی نے پیسے دے کر یہ کام کرایا لہذا پولیس اس کو چھوڑ دے۔
علی امین گنڈا پور پر جوتا پھینکنے والے نوجوان زرنوش نسیم کے خلاف تھانہ باغ میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
موقع پر موجود تحریک انصاف کے کارکنوں نے جوتی مارنے والے نوجوان کو پکڑ لیا اور اس کی خوب درگت بنائی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر نوجوان کو حراست میں لے لیا۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور کو دو نوجوانوں نے مل کر جوتا مارا ۔ جب انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا تھا تو علی امین گنڈا پور سٹیج سے انہیں کچھ نہ کہنے کی آوازیں بھی لگاتے رہے تاہم کارکنوں نے ان کی ایک نہ سنی اور دونوں کی خوب درگت بنائی۔
خیال رہے کہ پاکستان میں سیاسی رہنماؤں پر اس طرح کے حملےکا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو لاہور میں ایک مدرسے میں تقریب کے دوران جوتی ماری گئی تھی۔ اس کے علاوہ سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف پر سیاہی پھینکی گئی تھی جبکہ سابق وزیر داخلہ احسن اقبال پر گولی چلی تھی۔ اس کے علاوہ بھی کئی سیاستدان انڈوں، ٹماٹروں اور جوتوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔