علی امین گنڈا پور پر جوتا پھنکنے والا نوجوان ضمانت پر رہا

وفاقی وزیر امور کشمیر علی امین گنڈاپور پر جوتا پھینکے والے نوجوان  عدالت سے ضمانت کے بعد پولیس نے رہا کر دیا۔ رہائی کے وقت شہریوں کی ایک بڑی تعداد تھانہ سٹی کے باہر موجود تھی جنہوں نے زرنوش نسیم نامی نوجوان کا استقبال کیا، نعرے لگائے اور نوجوان کو ہار پہنائے۔

اس سے قبل گذشتہ روز ہاڑی گہل جلسے کے دوران نوجوان نے علی امین گنڈا پور پر جوتا پھینک دیا، امین علی گنڈاپور کے ساتھ کھڑے شخص پر جوتا جا لگا۔

گرفتار ہونے والے نوجوان نے پولیس کو بیان دیا کہ امین علی گنڈا پور نے کشمیریوں کی توہین کی جس کے رد عمل میں جوتا مارا۔ نوجوان کے خلاف پولیس تھانہ باغ میں ایف آئی آر درج ہونے کے بعد شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے پولیس تھانہ باغ کا گھیراؤ کر لیا تھا۔ راجہ نثار شاہق، راجہ محمد یٰسین خان  اور دیگر سیاسی قائدین نے حکومت کو متنبیٰ  کیا تھا کہ اگر 24گھنٹوں کے اندر راجہ زرنوش نسیم کو رہا نہ کیا گیا تو سخت احتجاج ہوگا۔

وفاقی وزیر امور کشمیر علی امین گنڈاپور پر جوتا پھینکے والے نوجوان عدالت سے ضمانت کے بعد پولیس نے رہا کر دیا۔ رہائی کے وقت شہریوں کی ایک بڑی تعداد تھانہ سٹی کے باہر موجود تھی جنہوں نے زرنوش نسیم نامی نوجوان کا استقبال کیا، نعرے لگائے اور نوجوان کو ہار پہنائے۔

علی امین گنڈا پور پر جوتا پھنکنے والا نوجوان ضمانت پر رہا

Posted by Daily Kashmir Link on Wednesday, 14 July 2021

دوسری جانب کشمیر لنک کے نامہ نگار کے مطابق علی امین گنڈاپور کے اس جلسے میں باہر سے لا کر لوگوں کو بٹھایا گیا مقامی طور پر کسی شخص نے شرکت نہیں کی ، 1500کرسیاں منگوائی گئیں جن میں 1000کرسیاں پنڈال میں بچھائی گئیں اور بقیہ کرسیاں کمروں کے اندر ہی تھیں، 1000کرسیوں پر بھی لوگ موجود نہیں تھے، تنویر الیاس کے ساتھ آنے والوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

پی ٹی آئی کے زیرِ اہتمام ہاڑی گہل ہائر سیکنڈری سکول کے گراؤنڈ میں جلسے کا انعقاد کی گیا تھا جس کے مہمان خصوصی وزیرامور کشمیر امین علی گنڈاپور تھے جلسے میں مقامی افراد کی شرکت نہ ہونے کے برابر تھی تنویر الیاس نے خفت سے بچنے کے لئے بنگوئیں سے لوگوں لا کر بٹھایا

دوران جلسہ ایک نوجوان راجہ زرنوش نسیم نے علی امین گنڈا پور پر جوتا پھینکا جو انہیں تو نہیں لگا نوجوان کو پولیس اور سیکورٹی نے گرفتار کر لیا اور تھانہ پولیس باغ میں بند کر دیا اور اس کے خلاف مقدمہ در ج کر لیا گیا اس موقع پر مسلم کانفرنس حلقہ وسطی باغ کے نامزد امیدوار راجہ محمد یٰسین خان ، جماعت اسلامی آزادکشمیر اور گلگت بلتستان یوتھ کے صدر راجہ نثار شاہق تھانہ میں پہنچ گئے اور عوام کی ایک بڑی تعداد نے تھانے کا گھیراؤ کر لیا

جوتا مارنے والے نوجوان کی گرفتاری کے بعد شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے باغ کے سٹی پولیس سٹیشن کا گھیراو کر لیا تھا اور نوجوان کی رہائی تک وہیں رہے۔ سکرین گریب ذاہد گیلانی

راجہ یٰسین اور نثار شاہق نے عوام کے جذبات کو کنٹرول کیا اور پولیس کو 24گھنتوں کا وقت دیا کہ اگر راجہ زرنوش نسیم کو رہا نہ کیا گیا اور اس کے خلاف درج ایف آئی آر خارج نہ کی گئی تو شدید عوامی ردِ عمل ہوگا انہوں نے کہا کہ کسی پر جوتے پھینکنا کوئی اچھا عمل نہیں ہے لیکن یہ ریت پی ٹی آئی نے خود شروع کی ہے اور دوسرا علی امین گنڈا پور نے تمام کشمیریوں کو دو ٹکے کا کہہ کر توہین کی ہے بجائے اس کے وہ کشمیریوں سے معافی مانگتے انہوں نے الیکشن مہم کے دوران بھی مخالفین کی پگڑیاں اچھالنا شروع کر دیں۔

نوجوان راجہ زرنوش نسیم نے کہا کہ انہوں اس بات کا شدید دکھ تھا کہ امین علی گنڈا پور نے تمام کشمیریوں کی توہین کی ہے اس وجہ سے میں نے انہیں جوتا مارا انہوں نے کہا کہ جو بھی کشمیریوں کی توہین کرے گا اسے کوئی معافی نہیں ملے گی عوامی حلقوں نے اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ امین علی گنڈاپور کو کشمیری عوام سے غیر مشروط معافی مانگنی چاہیئے دوسری جانب پی ٹی آئی کا جلسہ ہاڑی گہل میں ایک ناکام جلسہ تھا تنویر الیاس نے اپنی ساکھ بچانے کے لئے بنگوئیں سے بندے لا کر جلسے میں بٹھائے تاکہ ان کا جلسہ کامیاب ہو سکے مقامی لوگوں نے جلسے میں شرکت نہ کرکے یہ ثابت کر دیا کہ باہر سے زبردستی آکر کسی کو حلقہ وسطی باغ کی توہین نہیں کرنے دیں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں