آزاد کشمیر انتخابات: میڈیا کوریج سرکاری اجازت نامے سے مشروط

آزادجموں وکشمیر الیکشن کمیشن نے آزادجموں وکشمیر کے 25جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کیلئے میڈیا کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا۔ الیکشن کمیشن سے جاری والی میڈیا پالیسی کے مطابق پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے جُملہ ذرائع اور ذمہ داران ہر قسم کی تضحیک آمیز خبر رسانی و تشہیر، غلط اور غیر تصدیق شُدہ خبروں اور اندازوں پر مبنی تبصروں سے گریز کریں گے،کسی قسم کی نفرت انگیز تقاریر، اشتعال پھیلانے والے تبصروں، تقاریر اور بیانات جن سے نفرت، اشتعال اور امن عامہ میں خلل پیدا ہونے کا امکان ہو کی نشرواشاعت سے گریز کیا جائے گا۔

میڈیا پالیسی کی روشنی میں جُملہ صحافتی، نشریاتی ادارہ جات انفرادی اور اجتماعی طور پر عام انتخابات کے انعقاد کے سلسلہ میں عوام کو انتخابات کی اہمیت و افادیت اور انتخابات کے طریقہ کار سے آگاہی اور حق رائے دہی کے آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انداز میں استعمال کی نسبت صحیح اور درست خطوط پر راہنمائی اور پیغام رسانی تک محدود رکھیں گے اور دراصل یہی فریضہ ان نشریاتی و اشاعتی اداروں صحافتی ذمہ داریوں کی معراج ہونی چاہیے۔

الیکشن کمیشن سے میڈیا کوریج کیلئے وضع کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق آزاد جموں وکشمیرالیکشن کمیشن کے مرکزی کنٹرول رُوم کے لئے انٹری پاس سیکرٹری صاحب محکمہ اطلاعات، آزاد حکُومت ریاست جمُوں وکشمیر کی طرف سے فراہم کردہ فہرست کے مطابق جاری ہونگے،کسی بھی میڈیا گروپ یا پرنٹ، الیکٹرانک و الیکٹرانک اداروں کے نمائندگان کو براہِ راست درخواست پر کنٹرول رُوم میں داخلہ کی اجازت نہیں ہوگی، پولنگ اسٹیشن ہأ پر پریس کوریج کے لئے 10سے 15صحافی فی ضلع اجازت ہوگی۔

انٹری پاس سیکرٹری صاحب محکمہ اطلاعات، آزاد حکُومت ریاست جمُوں وکشمیر کی سفارش پر جاری ہونگے،کنٹرول روم میں انٹری پاس کے حامل صحافی حضرات کسی بھی وقت داخل ہوسکیں گےتاہم پولنگ اسٹیشن پرپریس کوریج کے لئے انٹری پاس کے حامل صحافی حضرات کو پولنگ کے آغاز کے بعد پہلے دس منٹ تک پولنگ اسٹیشن کے اندر کی فوٹیج کی اجازت پریذائیڈنگ افسر کی رضا مندی سے ہوگی،اگر کوئی پریذائیڈنگ آفیسرمیڈیا کے نمائندہ کو باالخصوص خواتین کے پولنگ اسٹیشن کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہ دے تو صحافی پولنگ اسٹیشن کے اندر داخلے کی ضد نہیں کر سکتے، پولنگ اسٹیشن کے اندر کی دس منٹ کے دوران پریذائیڈنگ آفیسر کی رضا مندی سے فوٹیج بناتے وقت ووٹر کی طرف سے بیلٹ پیپر پر مہر لگاتے ہُوئے قریب سے فوٹو یا ویڈیو نہیں بنائی جائے گی جس سے بیلٹ پیپر پر لگائی جانے والی مہر کا پتہ چل سکے۔

صحافی حضرات ووٹرز سے فاصلے پر رہتے ہوئے پولنگ اسٹیشن کے دوسرے کونے سے ویڈیو یا فوٹو بنا سکیں گے اورخواتین پولنگ اسٹیشن یا مردانہ پولنگ اسٹاف یا پولنگ ایجنٹس میں سے اگر کوئی مرد یا خاتون ویڈیو فوٹیج یا فوٹو بنانے کی اجازت نہ دے تو ان سے اصرار نہیں کیا جائے گا،ووٹوں کی گنتی کے وقت بھی پریذائیڈنگ آفیسر کی مرضی کے بغیر اس عمل کی ویڈیو فوٹیج یا فوٹو نہیں بنا سکیں گے،پولنگ اسٹیشن / پولِنگ بُوتھ کے باہر ووٹرز اور احاطہ پولنگ اسٹیشن میں کسی بھی وقت فوٹو یا ویڈیو بنائی جا سکے گی،صحافی حضرات کسی بھی پولنگ اسٹیشن پرسٹل کیمرہ فوٹوگرافی اور آڈیو یا ویڈیو کوریج کے وقت اپنے تبصرہ میں ایسا کوئی کمنٹ نہیں کریں گے جو پاس کھڑے ووٹرز کے لئے کسی ترغیب یا بددِلی کا باعث بنے،میڈیا کوریج کے دوران ہر طرح کی نسلی،مذہبی،علاقائی،لسانی، سیاسی، گروہی اختلافات یا تعصبات کو فروغ دینے والے تبصروں، تبصروں اور تجزیوں سے پرہیز کیا جائے گا۔

اس حوالہ سے خلاف ورزی قابل مواخذہ ہو گی۔ نیز پیشہ وارانہ عُمدگی و غیر جانبداری کا ہر مُمکِن خیال رکھا جائے گا، تمام امیدواران،سیاسی رہنماؤں اور سیاسی جماعتوں کا نام لیتے وقت احترام کا مظاہر ہ کیا جائے گا، نیز جُملہ مُحترم نُمائیندگانِ میڈیا کنٹرول رُوم اور پولِنگ اسٹیشنز پر الیکشن کمیشن کے افسران و عملہ سے بھرپُور تعاون اور اچھے کنڈکٹ کا مُظاہرہ کریں گے اورپولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد دو گھنٹے تک صحافیوں کی جانب سے رزلٹ کی تشہیر نہیں کی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں