ٹوکیو اولمپکس میں پاکستان کیلئے میڈل کی آخری اُمید، ایتھلیٹ ارشد ندیم کچھ دیر بعد جیولین تھرو (نیزہ بازی) کے مقابلوں کے فائنل میں ایکشن میں ہوں گے۔
میاں چنوں سے تعلق رکھنے والے24 سالہ ارشد ندیم نے ساؤتھ ایشین گیمز میں شاندار پرفارمنس دکھا کر اولمپکس کیلئے براہ راست کوالیفائی کیا تھا۔
اولمپکس کیلئے فیلڈ پر آئے تو گروپ اسٹیج میں بھی ارشد ندیم نے دھوم مچادی، 85.16 میٹر کی تھرو کرکےارشد ندیم نے اپنے گروپ میں پہلی اور مجموعی طور پر کوالیفائرز میں تیسری پوزیشن حاصل کی اور فائنل کیلئے کوالیفائی کیا۔
اب ان کی نظریں ہفتے کو ہونیوالے فائنل میں ہیں جس میں ٹاپ 12 جویلین تھروورز شریک ہوں گے۔
پہلے مرحلے میں تمام 12 ایتھلیٹس 3 ،3 بار نیزہ پھینکیں گے جس کے بعد آخری کے چار ایتھلیٹس میڈل کی دوڑ سے آؤٹ ہوجائیں گے جبکہ ٹاپ 8 کے درمیان مزید 3 ، 3 باری کا مقابلہ ہوگا۔
ایشین گیمز 2018کے برانز میڈلسٹ اور ساؤتھ ایشین گیمز 2019 کے گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم پلیئرز آرڈر میں نویں نمبر پر موجود ہیں۔ تین باریوں پر ایلی منیشن کے بعد پوزیشن کی بنیاد پر ایتھلیٹس کا آرڈر ترتیب دیا جائےگا۔
پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم جن کی پرسنل بیسٹ 86.39 ہے انہیں ٹوکیو اولمپکس میں میڈلز کی دوڑ میں شامل مضبوط اُمیدوار قرار دیا جارہا ہے تاہم ان کو بھارت کے نیرج چوپڑا ور جرمنی کے عالمی نمبر ایک جوہانیس ویٹر سے سخت مقابلے کا سامنا ہوگا۔
اگر فائنل میں شریک ایتھلیٹس کی اس سیزن کی کارکردگی پر نظر ڈالی جائے تو ارشد ندیم نے اس سیزن میں سب سے اچھی تھرو 86.38 کی کی تھی اور ٹوکیو اولمپکس کے ٹاپ 12 میں صرف 3کھلاڑیوں کی اس سیزن میں اب تک ارشد سے اچھی تھرو رہی ہیں جن میں جوہانس ویٹر 96.29، نیرج چوپڑا88.07 انڈریان مارڈیر 86.66کی تھرو کے ساتھ شامل ہیں۔