آزادکشمیر کے ضلع پونچھ کی تحصیل عباسپور میں پولیس کے مطابق لرزہ خیز واردات میں 13 سالہ بچی کو مبینہ طور پر قتل کر کے اس کی لاش گٹرمیں پھینک تھی جسے پولیس نے ملزم کی نشان دہی پر برامد کر کے پوسٹ مارٹم کے لیے عباس پورمقامی ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔
پولیس کے مطابق منگہار گاوں کے ایک رہائشی کی 12 سالہ بچی 16 اگست کو گھر سے لاپتہ ہو گئی تھی ،جس کی ایف آئی آر تھانہ پولیس عباس پور میں درج کروائی گئی۔
https://twitter.com/Jalalmughal/status/1429387785396527108
پولیس نے بچی کو اغواء کے شبے میں ان کے ایک پڑوسی اور قریبی رشتہ دار ایم ایس سے کے 27 سالہ طالب علم کو حراست میں لیا۔ دوران تفتیش نے 12 سالہ بچی کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا۔
مبینہ قاتل بچی کا رشتہ بتایا جاتا ہے ملزم کی نشان دہی پہ معصوم بچی کی برہنہ حالت میں تشدد زدہ نعش برآمد کر لی۔ ملزم نے مقتولہ کومبینہ طور پر قتل کر کے نعش گٹر میں پھینک دی تھی۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم مبینہ طور پر 12 سالہ طالبہ کا کافی عرصہ تک ریپ کرتا رہا اور حاملہ ہونے پر اسے قتل کر کے لاش گٹر میں پھینک دی۔ تاہم پولیس نے ابھی باقاعدہ تصدیق نہیں کی کہ مقتولہ کا ریپ ہوا یا وہ حاملہ تھی۔
پولیس نے لاش برامد کر کے تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال عباس پور منتقل کر دی ہے جہاں پوسٹ مارٹم جاری ہے۔ معصوم بچی کا مبینہ قاتل پہلے ہی پولیس کی حراست میں ہے 16 اگست سے لاپتہ بچی کی تلاش جاری تھی ملزم کو شک کی بنیاد پہ گرفتار کیا گیا۔
نعش گٹر سے برہنہ حالت میں ملی جس پہ تشدد کے واضع نشان تھے۔
سائرہ یوسف چغتائی عباس پور آزاد کشمیر میں روزنامہ کشمیر لنک اورڈیلی کشمیر لنک ڈاٹ کام کی نامہ نگار ہیں۔ وہ عباس پور پریس کلب کی صدر بھی ہیں۔