حریت رہنما سید علی گیلانی کی غائبانہ نماز جنازہ پاکستان اور آذاد کشمیر کے کئی شہروں میں ادا کی گئی۔
حکومت پاکستان نے سید علی گیلانی کی وفات پر ایک روزہ سوگ جبکہ آزاد کشمیر حکومت نے ایک روزہ سرکاری چھٹی اور تین روزہ سوگ کا اعلان کر رکھا ہے۔ اس دوران آزادا کشمیر کا پرچم سرنگوں رہے گا۔
اسلام آباد میں سید علی گیلانی کی غائبانہ نمازِ جنازہ پارلیمنٹ ہاؤس کے سبززار میں ادا کی گئی۔ غائبانہ نمازِ جنازہ میں صدر مملکت عارف علوی، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے علاوہ صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود، وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید اور چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی بھی شریک ہوئے۔
آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں بھی مختلف مقامات پر غاںٔبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ مظفرآباد سے کشمیر لنک کے نامہ نگار شاہد قیوم راجہ نے خبر دی کہ سرکاری سطح پر نماز جنازہ ساںٔیں سخی سہیلی سرکار کے احاطہ میں ادا کی گئی جس میں وزیر تعلیم سکولز دیوان علی چغتائی اور کمشنر پونچھ مسعود الرحمن سمیت مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے بعد علی گیلانی کے درجات کی بلندی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں اور اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ عظیم حریت رہنما کے نقش قدم پر چل کر کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھی جاںٔے گی۔
نیلم ویلی سے نامہ نگار اشفاق عباسی کے مطابق آٹھمقام میں ادا کئی گئی غائبانہ نماز جنازہ میں شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شہریوں نے سید علی گیلانی کی خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی خدمات کو سراہا گیا۔ نماز جنازہ کے موقع پر شرکاء نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے کرفیو اور جسد خاکی کو کشمیریوں سے دور رکھنے کی شدید مذمت کی۔
جہلم ویلی میں کشمیر لنک کے نامہ نگار اسامہ اعوان کے مراسلے کے مطابق ہٹیاں بالا ہائی سکول کے گراؤنڈ میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں ڈپٹی کمشنر جہلم ویلی سردار طارق محمود ،اسسٹنٹ کمشنر ہٹیاں بالا سردار عبدالقادر ،صدر مرکزی انجمن تاجران ضلع جہلم ویلی سید فیصل گیلانی سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی اس موقع پر مقررین نے عظیم کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سید علی گیلانی کشمیر میں آزادی کی تحریک کا دوسرا نام اور بھارتی جبر کے خلاف مزاحمت کا قومی استعارہ تھے۔
نامہ نگار امناز خان کی کوٹلی سے بھیجی گئی رپورٹ کے مطابق غائبانہ نماز جنازہ چلڈرن پارک میں ادا کی گئی۔ مذہبی سکالر رؤف بٹ نے نماز جنازہ پڑھائی۔ جبکہ نماز جنازہ میں ڈپٹی کمشنر امجد علی مغل، ایم ایس ڈی ایچ کیو ڈاکٹر نصراللہ، جماعت اسلامی کوٹلی کے امیر حبیب الرحمن آفاقی، ن لیگ کے رہنما سیکرٹری ریٹائیرڈ راجہ محمود الحسن، انجمن تاجران کے صدر ملک یعقوب، پیپلزپارٹی کے رہنما آفتاب انجم، سنیر وکلا لیاقت مغل، افتخار بٹ، زبیر بٹ، پی ٹی آئی کے رہنما مظہرکاظمی سمیت معاشرے کے مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔ نماز جنازہ سے قبل شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے سید علی گیلانی کی تحریک آزادی کے لئے خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔
باغ سے نامہ نگار محمد شہزاد خان کے مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ سید علی گیلانی کے غائبانہ نماز جنازہ بوائز ہائی سکول باغ کے گراؤنڈ میں اداکی گئی۔ اس موقع پر آزاد کشمیرکے وزیر ذراعت سردار میر اکبر خان سمیت بڑی تعداد میں عوام علاقہ نے شرکت کی نمازہ جنازہ میں تمام شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد جن میں سیاسی و سماجی شخصیات تاجر برادری سرکاری ملازمین وکلاء شامل ہوئے۔ مقررین کا کہنا ہے ہندوستان علی گیلانی کی لاش سے بھی خوفزہ ہے اور ان کی میت کو اپنی نگرانی میں ہی رات کی تاریکی میں کسی گمنام قبرستان میں دفن کر دیا۔ کیونکہ اندین فوج اور مودی کے مزموم ارداے کشمیر اور کشمیریوں کو ان کے حق سے محرومُ نہیں کر سکتے ۔
حویلی کہوٹہ سے نامہ نگار حماد بخاری نے بتایا کہ سید علی گیلانی کی غائبانہ نمازہ جنازہ ممتاز آباد اور خورشید آباد میں ادا کی گی۔ نماز جنازہ میں ضلعی انتظامیہ سول سوسائٹی ، وکلاء و صحافی برادری سمیت ہر مکتب سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنت حویلی کہوٹہ اشفاق گیلانی نے کہا کہ سید علی گیلانی نے تحریک آزادی کشمیر کی خاطر ساری زندگی وقف کی ان کی خدمات کو ساری زندگی یاد رکھا جائے گا۔ ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے، نعرہ کے خالق سید علی گیلانی نے بھارت کے ظلم اور جبر کو تو برداشت کیا لیکن پاکستان کا ساتھ نہیں چھوڑا۔
بھمبر سے نامہ نگار محمد عثمان نے اپنے مراسلے میں بتایا کہ وہاں سید علی گیلانی کی غائبانہ نماز جنازہ پرانی کچہری میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ کے موقع پر تحریک آزادی کشمیر کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ مرحوم کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنرراجہ قیصراورنگزیب خان، ضلعی آفیسران تحصیل انتظامیہ وکلاء، صحافیوں، سیاسی، سماجی، شخصیات، مذہبی شخصیات، اساتذہ، شہریوں کی بڑی تعداد نے نماز جنازہ میں شرکت کی-
اس سے قبل گذشتہ رات سرینگر میں سید علی گیلانی کی وفات کے بعد مقبوضہ کشمیر سے سوشل میڈیا کے ذریعے آنے آنے والی اطلاعات کے مطابق حریت رہنما کو جمعرات کے روز نماز فجر سے قبل سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔ قابض بھارتی فورسز نے جنازہ اور تدفین میں صرف رشتہ داروں اور پڑوسیوں کو شرکت کی اجازت دی انہیں حیدر پورہ قبرستان میں صبح ساڑھے چار بجے دفن کیا گیا تدفین سے قبل بھارتی فورسز نے حیدر پورہ قبرستان کو بھی سیل کر دیا۔
خیال رہے کہ سید علی گیلانی گزشتہ رات طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے ان کی وفات کے بعد بھارتی فورسز نے کرفیو نافذ کر کے انٹر نیٹ سروس بھی معطل کر دی تھی۔
قابض بھارتی فورسز نے حریت رہنما کو ان کی خواہش کے مطابق مزار شھدا قبرستان میں تدفین کی اجازت نہیں دی اور بھارتی میڈیا کے مطابق رات کے اندھیرے میں ہی انتہائی سخت سکیورٹی میں حیدر پورہ قبرستان میں تدفین کردی۔
شاہد قیوم راجہ مظفرآباد میں ڈیلی کشمیر لنک ڈاٹ کام کے نامہ نگار ہیں۔