اپنے پہلے ہی میچ میں روایتی حریف انڈیا کو دس وکٹوں سے شکست دے کر پاکستان کرکٹ ٹیم نے نہ صرف ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں یہ میچ اپنے نام کیا بلکہ پاکستانی عوام کے دل بھی جیت لیے۔ یہ ورلڈ کپ کے کسی بھی میچ میں پاکستان کی انڈیا کے خلاف پہلی فتح تھی۔ یہ کہنا بالکل نہیں غلط نہیں ہو گا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان ایک کرکٹ میچ تو دبئی کے سٹیڈیم میں ہوا لیکن ایک دوسرا میچ سوشل میڈیا پر صارفین کے درمیان بھی جاری رہا۔
سوشل میڈیا پر جہاں صارفین دل کھول کر پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو داد اور مبارکبادیں رہے ہیں وہیں کچھ صارفین ایسے بھی ہی جو انڈیا کی شکست کے بارے انتہائی دلچسپ تبصرے شیئر کر رہے ہیں جو کافی مقبول ہو رہے ہیں۔ کسی نے مشہور گانوں اور فلمی مکالموں کے سہارے اپنے جذبات کا اظہار کیا تو کوئی ماضی میں استعمال ہونے والی میمز اور مختصر ویڈیوز کے ذریعے میچ پر اظہار رائے کر رہا ہے۔ کسی نے کوہلی کو ’نہ گھبرانے‘ کا مشورہ دیا تو کسی نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ ورلڈکپ بھی پاکستان ہی جیتے گا۔
ذیل میں ہم نے اس میچ پر دس بہترین تبصروں کی فہرست مرتب کی ہے۔
کتنے آدمی تھے؟
کئی سوشل میڈیا صارفین نے بالی ووڈ فلم شعلے کے شہرہ آفاق استفہامیہ مکالمے ‘ کتنے آدمی تھے؟’ کو استعمال کر کے میچ پر تبصرہ کیا۔ جنید علی نام صارف نے دبئی سٹیڈیم سے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں شائقین بار بار یہ سوال دہرا رہے ہیں۔
#INDvPAK #MaukaMauka
2 Admi thy pic.twitter.com/ijxNR3MRaX— Junaid jj🇵🇰(القدس فی العیون) (@jjStylzzz) October 24, 2021
بابر کا چھکا سہانا لگتا ہے
رمشہ الماس نامی صارف نے بابر اعظم کے خوبصورت چھکے پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ‘ ‘بابر کا چھکا سہانا لگتا ہے۔’
بابر کا چھکا سوہانا لگتا ہے
کوہلی کا منہ دیکھنے والا لگتا ہے
😂😂😂
Pak vs India #PakvsIndia pic.twitter.com/UIMgMIGUHz— Rimsha Almas🇵🇰 (@rimshaalmas1) October 24, 2021
‘انوشکا۔۔۔۔۔کوہلی کا ڈانٹنا نہیں۔۔’
سماجی کارکن نگہت داد نے انڈین ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی کی اہلیہ اور اداکارہ انوشکا شرما کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا: ’’انوشکا آپ نے آج کوہلی کو ڈانٹنا نہیں۔‘
Anushka aap nay Kohly ko aaj dantna naee aye 😅😬 #PakVsInd
— Nighat Dad (@nighatdad) October 24, 2021
‘وزیر اعظم بابر اعظم’
صحافی سمیر اشرف راجپوت نے یہ میچ جیتنے پر بابر اعظم کا مستقبل میں ملک کا وزیر اعظم بنانے کا اظہار کیا۔ کچھ صارفین نے اسے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ جوڑتے ہوئے لکھا کہ اگر 1992 کا ورلڈ کپ جیت کر عمران خان وزیر اعظم بن سکتے ہیں تو آج کی تاریخی فتح پر بابر اعظم کیوں نہیں؟
وزیر اعظم بابر اعظم 💚#PakvsIndia
— Sumaira Ashraf Rajput (@sumaira_rajput) October 24, 2021
‘بابر اعظم! ان کو چائے پلانا نہ بھولنا’
وفاقی وزیر اس عمر نے اپنی ٹویٹ میں بابر اعظم کو ٹیگ کر کے لکھا کہ ، ‘ بابر اعظم ان کا چائے پلانا نہ بھولنا۔ ہم پہلے ان کو پھینٹی لگاتے ہیں، پھر جب آسمان سے زمین پر آ جاتے ہیں تو چائے پلا کر گھر بھیجتے ہیں۔
ان کو ☕ پلانا نا بھولنا @babarazam258…. پہلے ہم ان کو پھینٹی لگاتے ہیں، پھر جب یہ آسمان سے زمین پر آ جاتے ہیں تو ☕ پلا کر گھر بھیجتے ہیں #PakvsIndia
— Asad Umar (@Asad_Umar) October 24, 2021
‘میں تو دبئی گھومنے آیا تھا’
اس میچ کے دوران بالی ووڈ ادا کار اکشے کمار بھی سٹیڈیم میں موجود رہے۔ بابار اعظم اور محمد رضوان کی دھواں دھار بیٹنگ نے جب پاکستان کو فتح کے قریب پہنچایا تا گراؤنڈ میں موجود بولی وڈ اداکار اکشے کمار کے بھی ہوش اُڑ گئے۔ اسی دوران ان کی مختلف میمز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہونا شروع ہو گئیں۔
Sorry 😂 pic.twitter.com/khstE0c6j1
— Shahab Ur Rehman (@ishahabrahman) October 24, 2021
‘اے بابر اعظم تیرا احسان ہے احسان’
منیب نامی صارف نے پاکستان کے ایک ملی نغمے میں ترمیم و تحریف کے ذریعے میچ پر تبصرہ کیا
https://twitter.com/pajnnnn/status/1452373175212331011
‘آپ لوگ رونا بند کریں’
فراز وہاب نامی ایک صارف نے بھارتی وزیر اعظم کی ایک مختصر ویڈیو شیئر کی جس میں وہ ٹیلی فون پر کسی سے کہہ رہے ہیں کہ آپ رونا بند کریں، آپ کے رونے کی آواز آ رہی ہے۔
https://twitter.com/FarazWahab1/status/1452354886255927301
انوشکا شرما کی میم
Indians right now#PakvsIndia#mokamoka #INDvPAK pic.twitter.com/B2gQncGiQM
— Noor (@aimennoor0) October 24, 2021
‘اب پتا چلا نیوزی لینڈ کیوں بھاگا تھا؟’
I dare you comment better than this one #MaukaMauka#PAKvIND#AkshayKumar#TeamIndia pic.twitter.com/nlnbbQOND4
— Meerasim (@SAyedMustafaKa4) October 24, 2021
جلال الدین مغل گذشتہ پندرہ سال سے شعبہ صحافت سے منسلک ہیں۔ فری لانس ملٹی میڈیا رپورٹر کے طور پر انہوں نے آزاد جموں وکشمیر اور گلگت بلتستان کے متعلق مختلف موضوعات پر رپورٹنگ کی ہے۔ ان کا کام نیو یارک ٹائمز، انڈیپنڈنٹ اردو، وائس آف امریکہ، روزنامہ ڈان اور کئی دیگر قومی اور عالمی اخبارات اور جرائد میں شائع ہو چکا ہے۔