فاروق حیدر کا استقبال: ‘کارکن سوشل میڈیا پر محتاط رہیں’

سابق وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کا بیرون ملک دورے کے بعد وطن واپسی پرکوہالہ کے مقام پرتاریخ ساز استقبال ۔ ڈھول کی تھاپ پر کارکنوں کے بھنگڑے پھولوں کی پتیاں نچھاورسینکڑوں گاڑیوں پر مشتمل ریلی کی شکل میں مظفرآباد لایا گیا۔

کئی کلومیٹر لمبی ریلی میں مظفرآباد حلقہ چار حلقہ شہر لچھراٹ کوٹلہ ہٹیاں بالا سے تعلق رکھنے والے لیگی کارکنان علی الصبح اپنے قائد کا استقبال کرنے کوہالہ کے لیے روانہ ہوئے ۔ راستے میں جگہ جگہ لوگوں نے قافلے کا خیرمقدم کیا مظفرآباد پہنچنے پر استقبال کے لیے آنے والے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو بنایا تھا اس کو مزید مظبوط بنائیں گے ہم پوری قوت کے ساتھ قائد مسلم لیگ ن نوازشریف کے ساتھ کھڑے ہیں۔

جماعت کے مخلص کارکنان میاں نواز شریف اور فاروق حیدر کا اثاثہ ہیں ۔ انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں سولین بالادستی، آزاد عدلیہ، خودمختار پارلیمنٹ، صاف شفاف الیکشن کے لیے میاں نواز شریف کے بیانیے کے ساتھ اتحاد و یکجہتی کے ساتھ کھڑے رہنا ہے۔ راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ میں نے میاں صاحب سے ملاقات کے دوران تنظیمی کمیٹی میں کام کرنے معذرت کی لیکن نواز شریف صاحب نے کہا کہ میں انہیں سربراہ مانتا ہوں تو میں نے کہا کہ اپ ہمارے لیڈر اور سربراہ ہیں۔

جس پر میاں صاحب نے کہا کہ راجہ صاحب آپ نے اس تنظیمی کمیٹی میں شامل ہونا ہے اور تنظیم سازی کی نگرانی کرنی ہے۔ میں نے میاں صاحب کے حکم پر تنظیمی کمیٹی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ میاں نواز شریف کی قیادت میں آزاد کشمیر حکومت قائم ہوئی۔ اور آزاد کشمیر کا ترقیاتی بجٹ دوگنا کیا گیا،آ زاد کشمیر کی اہمیت اوراس کی حیثیت میں اضافہ کیا گیا۔ بدقسمتی سے عمران خان کی حکومت نے مانسہرہ سے میرپور تک ایکسپریس وے کا منصوبہ کینسل کر دیا۔ میان نواز شریف کی حکومت ختم نہ کی جاتی توآزاد کشمیرکا گلگت کے ساتھ بھی راستہ قائم ہو گیا ہوتا۔

راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ اوآئی سی کے اجلاس میں کشمیر کو شامل نہ کر کے کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا ہے۔ عمران خان کی حکومت کشمیریوں کی تحریک کوپس پشت ڈال کر اسے ختم کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ آزاد کشمیر میں جو ورک چارج حکمران مسلط کیے گیے ان کا بس چلے تو آزاد کشمیر کے پتھر بھی بیچ دیں گے۔ مسلم لیگ ن آزاد خطے کے لوگوں کے حقوق پر کسی کو ڈاکہ نہیں ڈالنے دے گی۔ اسمبلی کے اندر اور عدالتوں میں اپنے آئینی اور عوام کے بنیادی حقوق کی حفاظت کریں گے۔

انہوں نے جماعت کے کارکنان اور سوشل میڈیا پر متحرک کارکنان سے کہا کہ وہ کسی قسم کی متنازعہ بیان بازی سے گریز کریں،سوشل میڈیا پر احتیاط کریں جماعت کو مظبوط کریں اور اپنی صفوں میں اتحاد رکھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں