صدر پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر وممبر قانون ساز اسمبلی چودھری محمد یاسین نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہر شعبہ میں ناکام ہو چکی ہے اس لیے حکمرانی عملاً آئی ایم ایف کے حوالے کی جا رہی ہے۔
یہ دنیا کا واحد ملک ہو گا جس کا ریاستی بنک عالمی مالیاتی اداروں کے حاضر سروس ملازم چلائیں گے جن کی خواہش پر مہنگائی سے پسے عوام پر مزید 343ارب روپے کے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں۔ یہ بل پاس ہو گیا تو تحریک انصاف کے ساتھ ساتھ مختلف جماعتیں بھی اس جرم میں برابر کی ذمہ دار ہونگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت وفاق میں صرف پاکستان پیپلزپارٹی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے استعفے نہ دینے کے موقف کو اب اپوزیشن کی ساری قیادت نے تسلیم کر لیا ہے ہماری قیادت پہلے بھی لانگ مارچ کے حق میں تھی اور استعفوں کے خلاف تھی آج ہمارا موقف درست ثابت ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت جو 343ارب روپے کے مزید ٹیکس لگا رہی ہے اس سے مہنگائی کا سونامی آئے گا حکومت کی حلیف جماعتیں اس معاملے میں حکومت کا ساتھ دینے کے بجائے اپنی عوام کے ساتھ دیں انہوں نے کہا کہ یہ عجیب حکومت ہے بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں گر رہی ہیں اور پاکستان میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھ رہیں ہیں بجلی کی قیمتوں میں بھی مسلسل اضافہ بتا رہا ہے کہ یہ حکومت حالات کو کنٹرول کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی پالیسیاں ملک کو تباہی کی جانب لے جا رہی ہیں مہنگائی اور بے روزگاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور آنے والے وقت کا ادراک کر کے غریب آدمی کی روح بھی کانپ رہی ہے بلدیاتی انتخابات میں اپنے گھر میں شکست کھانے والوں کو اپنے حالات کا علم ہو گیا ہے اور مستقل کے حالات بھی دیکھ رہے ہیں جس میں پاکستان تحریک انصاف خورد بین سے دیکھنے پر بھی نظر نہیں آرہی ہے۔