‘کورونا کے دوران سپورٹس فیسٹول ہو سکتا ہے تو سکول کیوں بند کریں’

آزاد کشمیر پرائیوٹ سکول اینڈ کالج ایسوسی ایشن ضلع باغ نے کورونا وباء کے پھیلاو کو روکنے کی غرض سے بند سکولوں کو 11 فروری سے کھولنے کا اعلان کر دیا۔ ایسوسی ایشن کا ایک ہنگامی اجلاس یہاں پر منعقد ہوا جس میں درجنوں پرائیویٹ سکول مالکان اور اساتذہ شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ موجودہ کرونا کی صورتحال میں تعلیمی اداروں کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ پورا شعبہ زندگی، مارکیٹں اور باقی ساری چیزیں کھولی ہوئی ہیں۔

اجلاس میں شریک ضلعی صدرافتخار آزاد نے کہا کہ پورے باغ ضلع میں ہر قسم کی تقریبات ہو رہی ہیں، ان پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ لیکن صرف تعلیم کا دروازہ بند کر دیا گیا ہے۔ بچوں کا جو پہلے سے نقصان ہو چکا ہے دو سال سے ہم یہ نقصان بھگت رہے ہیں۔ اب ہمارے بچے اور ہمارے اساتذہ کرام اور تعلیمی ادارے اس نقصان کے متحمل نہیں ہو سکتےہیں۔

افتخار آزاد کے بقول پرائیوٹ سکول ایںڈ کالج ایسوایشن کے ذمہ داران پہلے ہی اپنے تحفظات ڈسٹرکٹ انتظامیہ تک پہنچا چکے ہیں۔ ‘آج ہم انتظار میں تھے کہ ڈپٹی کمشنر ضلع باغ سے ہماری میٹنگ ہو۔ لیکن وہ آفس میں موجود نہیں ہیں۔ لہذا انتظار کے بعد ہم نے اپنی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ انشا اللہ کل ضلع باغ کے سارے تعلیمی ادارے بورڈ کی کلاسز کو کھولیں گے۔’

افتخار آزاد کا کہنا تھا کہ جن بچوں کو پہلے سے ویکسنین لگ چکی ہے ان کا گھروں میں بیٹھنا کسی بھی صورت قرین انصاف نہیں ہے۔

ایک ویڈی پیغام میں افتخار آزاد کا کہنا تھا کہ میری گزارش ہے سارے بچوں سے والدین سے کہ کل اپنے بچوں کو تعلیمی اداروں میں بھیجیں۔ جو بورڈ کی کلاسزز نوین، دسویں، فرسٹ ائیر سیکنڈ ائیر انشااللہ کل سے کھلیں گی۔

‘ہم ڈسٹرکٹ انتظامیہ سے بھی پورا تعاون کرنا چاہتے ہیں۔ وہ ہمارے کسی بھی اس تعلیمی عمل میں کوئی مداخلت پیدا نہ کریں۔ چونکہ ہم یہاں پر تعلیم دے رہے ہیں ملک و قوم کے بچوں کو نکھار رہےھیں اور سول سوسائیٹی اور باقی ذمہ داراں سے بھی ہماری گزارش ہے کہ وہ ہماری اس کال پر لبیک کہیں۔

باغ آزاد کشمیر

اس سے قبل ڈپٹی کمشنر باغ کے نام لکھی ایک درخواست میں پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ 2فروری رات گئے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔ اس فیصلہ سے خدشہ ہے کہ ایک بار پھر تعلیمی سیکٹر بہت بری طرح متاثر ہو گا۔ گذشتہ دو سال سے مسلسل لاک ڈاون اور بغیر امتحان کے بچوں کو اگلی کلاسز میں ترقی دینے کے سنگین نتائج سامنے آرہے ہیں اور بچوں کو تعلیمی تسلسل برقرار نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے مسائل پیدا ہو رہے۔

ایسوسی ایشن کے مکتوب کے مطابق 3 فروری کو لاک ڈاون کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کی کوشش کی گئی لیکن ملاقات ممکن نہ ہو سکی۔ اگلے دن4 فروری کو ڈپٹی کشمنر دفتر میںموجود نہ تھے جس پر وفد نے اے۔ڈی۔سی صاحب سے ملاقات کر کے اپنا موقف پیش کیا اور 7 فروری سے ادارے کھولنے کے حوالے سے ان کو آگاہ کیا۔

واضح رہے کہ آج باغ میں پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے ہنگامی اجلاس میں کل سے بورڈ کلاسز کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن نے حکومتی فیصلے پر تنقید بھی کی اور کہا کہ باقی تمام کاروبار اور سرگرمیوں پر قدغن نہیں صرف تعلیمی اداروں کو بند کرنا سمجھ سے بالاتر ہے

اس سارے معاملے پر ڈپٹی کمشنر باغ صابر مغل نے اپنے موقف میں کہا کہ ونٹر سپورٹس فیسٹیول این سی او سی کی طرف سے دی گئی گائیڈ لائن کے مطابق ہے محکمہ صحت اور انتظامیہ اس کی نگرانی کر رہے ہیں ۔ اس کو جواز بنا کر سکولز کھولنے کا اعلان قابل قبول نہیں ۔ کسی نے بھی قانون کی خلافِ ورزی کی تو اس سے سختی سے پوچھا جائے گا

کشمیر لنک ڈاٹ کام کی طرف سے پوچھے گئے سوال کہ کل سے پرائیویٹ سکولوں کی بورڈ کلاسز کھولنے کا اعلان پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کر چکی کے جواب میں انہوں نے کہا کہ باغ میں سکولز کے بچوں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی شرح تیس فیصد سے زیادہ ہے۔ ایسا اقدام انتہائی غیر سنجیدہ ہو گا کیوں کہ تعلیمی سرگرمیاں انڈور ہیں جو پھیلاؤ کا باعث بن جاتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں