وزیراعظم نے ٹاپ 10 وزارتوں کا اعلان کردیا، وزیرمواصلات مراد سعید کی وزارت کا کارکردگی میں پہلا نمبرآیا ہے۔ اسدعمرکی وزارت اقتصادی امورکا دوسرا نمبر رہا۔ فواد چودھری اور شاہ محمود قریشی کی وزارتیں پہلے دس نمبروں میں جگہ نہ پا سکیں۔
معاون خصوصی ثانیہ نشتر کی وزارت تخفیف غربت کا تیسرا، شفقت محمود کی وزارت تعلیم کا چوتھا نمبر، شیریں مزاری کی وزارت انسانی حقوق پانچویں، خسروبختیار کی وزارت صنعت وپیداوارچھٹے نمبر پرآئی۔ مشیر قومی سلامتی معید یوسف کی قومی سلامتی ڈویژن ساتویں، مشیرتجارت رزاق دائود کی وزارت کامرس اینڈ تجارت آٹھویں، شیخ رشید کی وزارت داخلہ نویں فخرامام کی وزارت فوڈ سیکیورٹی کارکردگی میں دسویں نمبر پرآئی ہے۔
شاہ محمود قریشی کی وزارت خارجہ، فواد چوہدری کی وزارت اطلاعات، شوکت ترین کی وزارت خزانہ اورپرویزخٹک کی وزارت دفاع کارکردگی کی بنیاد پر ٹاپ ٹین میں جگہ نہیں بنا سکیں۔ اعظم سواتی کی وزارت ریلوے،علی زیدی کی وزارت بحری امور، حماد اظہر کی وزارت توانائی، شبلی فراز کی وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، زرتاج گل کی وزارت موسمیاتی تبدیلی اوروزارت اوورسیزپاکستانیزبھی وزیراعظم کو متاثر کرنے میں ناکام رہیں۔.
وزیر اعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اگر اچھا کام نہیں کریں گے تو میں کیا کرسکتا ہوں، مرادسعید سب سے کم عمر اور سب سے اچھے وزیرہیں، جو مبارکباد کے مستحق ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ وزارتوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ تعریفی اسناد سے آئندہ بھی وزارتو ں کی کارکردگی بہتر ہوگی۔ وزارتوں کو اسناد ان کی اچھی کارکردگی پر دینا مثبت کام ہے۔ دیگر وزراسے بھی کہوں گا محنت کریں۔
عمران خان نے کہا کہ دنیا میں وزارت ہو یا شعبے سب میں سزااور جزاکا نظام ہونا چاہیے۔ لوگ نجی اسپتالوں کا رخ اس لیے کرتے ہیں کہ یہاں سزا جزا کا قانون نہیں۔سزا اورجزا کے بغیر نظام نہیں چل سکتا۔ پرائیویٹ سیکٹر میں سرٹیفکیٹ بہترین کارکردگی پردیئے جاتے ہیں ۔
ان کا کہنا ہے کہ بیوروکریسی میں کارکردگی کی بہتری کے لیے مراعات دینے چاہیئیں۔ بہترین کارکردگی کامظاہرہ کرنیوالی وزارتوں کومراعات دی جائیں گی۔