پولیس ٹریننگ سکول مظفرآباد

پولیس ٹریننگ سکول مظفرآباد سے پاس آؤٹ ہونے والے ایک ریکروٹ کی داستان

راجہ سیماب خان۔ کنسٹیبل آزادکشمیر پولیس

میں آزادکشمیر کے ضلع باغ کی تحصیل دھیرکوٹ کے گاؤں رنگلہ کا رہنے والا ہوں۔ محکمہ پولیس آزادکشمیر میں میرٹ پر کنسٹیبل بھرتی ہو کر ٹریننگ کے لیےٹریننگ سکول پولیس لائن مظفرآباد چلا گیا۔جہاں میں نے اپنی ٹریننگ کا مشکل مرحلہ مکمل کیا اور آج بطور کنسٹيبل خدمات دینے کے لیے تیار ہوں۔ مجھے فورس جوائن کرنے کا شوق ضرور تھا مگر پولیس مین بنےکا خیال تک نہیں تھا۔مگر جہاں رزق لکھا ہوتا ہے وہاں جانا پڑتا ہے اور اس رزق نے ملنا ہوتا ہے۔ الحمداللہ میں اس فورس میں ہوں جہاں انسانیت کی خدمت کے سب سے زیادہ مواقع ملتے ہیں۔

پولیس ٹریننگ سکول مظفرآباد

آج ہمارا ریکروٹی کورس اختتام کو پہچا مگر کسی اور جدائی میں کبھی میرے آنسو نہ نکلے ہوں جو آج اپنے ان پولیس جوانوں اور آفسیران کو الوداع کہتے ہوۓ نکلے۔الحمد اللہ محکمہ پولیس کو میں نے سب سے اعلی محکمہ پایا اور مجھے فخر ہےمیں نے پولیس کا محکمہ جوائن کیا۔دوستو اگر میں بات کروں اپنے ریکروٹی کورس کی وہاں میں نے وہ کچھ سیکھا جو شاہد میں کسی اور محکمہ میں کبھی نہ سیکھ سکتا تھا۔سب سے پہلے اس کورس نے مجھے وقت کا پابند بنایا۔ہر کام وقت مقررہ پہ انجام دینا سکھایا۔۔
اس کورس نے مجھے پانچ وقت کا باجماعت نمازی بنایا نہ صرف مجھ بلکہ میرے سینکڑوں ساتھیوں کو بھی۔اس کورس نے مجھ صبر و تحمل ؛ اتفاق و اتحاد؛ پیار و محبت اور مل جل کے رہنے کا طریقہ سکھایا۔کیا ہی کورس تھا

صبح اذان کی آواز گونجتی اور جوان وضو کر کے مسجد پہنچتا نماز فجر سے فارغ ہونے کے بعد جوان جسمانی ورزش کے لیے گراؤنڈ میں چلا جاتا اور وہاں تازہ ہوا کے جھونکے لینے کے ساتھ اپنی جسمانی ورزش جاری رکھتا۔ اور جب وہاں سے فارغ ہوتا ناشتہ کرتا پھر وردی پہن کر ڈرل کرنے دوبارہ میدان کا رخ کرتا۔یہ سلسلہ مکمل کرنے کے بعد لاء کے سیشن میں داخل ہوتا اور اپنے اساتذہ سے علم کی روشنی حاصل کرتا۔ جہاں پہ لوگوں سے مثبت اور بہترین رویہ رکھنے , عدل و انصاف ,کیمونٹی پولیسنگ اور دیگر مضامين کا علم حاصل ہوا
الحمداللہ بہترین اور اعلی پولیس آفسیران کے زیرسایہ تربيت مکمل کی۔ اورآج اپنی خدمات پیش کرنے اور اس اپنی تربيت کو عمل کر کے دکھانے کا وقت آن پہچا ہے۔

انشا اللہ آپ ہمیں اعلی صحیح تریبت یافتہ عوام دوست اور خدمت خلق کرنے والا سپاہی پائیں گے۔میرا فخر میری پولیس ۔میری پہچان میری پولیس۔۔۔۔یہ داستان ریکروٹ کی ہے جس کو ایک عام آدمی سے پولیس کانسٹیبل بنایا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں