پیکا قانون

پیکا قانون میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے پیکا قانون میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کواسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا.

درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین پاکستان جمہوری اقدارکو فروغ دینے کا مطالبہ کرتا ہے۔ آئین میں اظہار رائے کی مکمل آزادی ہے، دنیا ترمیمی آرڈیننس تنقید کی حوصلہ شکنی کیلئے ہے، پیکا قانون اور اس میں ترمیم کو آئین پاکستان اور بنیادی حقوق کے منافی قرار دیا جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ اجلاس کے ایک دن بعد حکومت نے پیکا قوانین میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کی۔ حکومت نے ڈرافٹ پہلے ہی تیار کرلیا تھا، قانون سازی سے بچنے کیلئے سیشن ختم ہونے کا انتظار کیا۔

موجودہ دور حکومت میں میڈیا کو بند کیا جا رہا ہے۔۔صحافیوں پر غیر اعلانیہ پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔۔پیکا قانون میں ترمیم کے آرڈیننس کے اجراء کیلئے کوئی ہنگامی صورتحال پیدا نہیں تھی۔۔۔پیکا قانون میں ترمیم کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جا سکتا تھا۔۔۔۔حکومت کی جانب سے جلد بازی انکے مذموم مقاصد ظاہر کرتی ہے۔۔۔وہ ملک نہیں چل سکتا جہاں عوام کو صرف اظہار رائے کا بنیادی حق استعمال کرنے پر قید کیا جائے۔۔۔ملک میں آزادی اظہار کا قتل جمہوریت کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے۔۔۔۔پیکا قانون میں یہ ترمیم حکومت کی مخالفین کو شکست دینے کی ایک کوشش ہے۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں