کشمیرکونسل ممبران کوحکومت کی نولفٹ

کشمیرکونسل ممبران کوحکومت کی نولفٹ، وزیراعظم کاملنے سے بھی گریز

آزادکشمیرمیں ایوان بالاکی حیثیت رکھنے والے ادارے کشمیرکونسل ممبران کوحکومت کی نولفٹ۔ وزیراعظم آزادکشمیرکاملاقات کرنے سے بھی گریز۔

پی ٹی آئی کے ممبران کشمیرکونسل کو بھی وفاقی وزیرامورکشمیر علی امین گنڈاپورکے بندے سمجھ کر نظراندازکرنے لگے۔ منتخب ممبران کشمیرکونسل کو گاڑیاں،دفاتراورسٹاف نہ مل سکا۔ لاجز بلڈنگ جوکشمیر ہائوس کے احاطے کے اندر ممبران کونسل کی رہائش گاہ کیلئے تعمیر شدہ ہے تیار ہونے کے بعد زیراستعمال نہ ہونے کے باعث تباہ ہورہی ہے اب کونسل ممبران کو الاٹ کرنے کے بجائے کرائے پر دے کر مال بنانے کی سازش بھی تیار کر لی گئی۔

پی ٹی آئی کے 4اورن لیگ،پیپلزپارٹی کاایک ایک ممبربھی حکومتی رویے پرشدیدنالاں۔ آزادکشمیرحکومت کوادارے کاوقاربحال کرنے کے لیے اہم تجاویزپیش کردیں۔ کشمیرکے کونسل کے 6 ممبران نے متفقہ طورپرحکومت آزادکشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیرکونسل کے مشترکہ اجلاس کو بحال کیاجائے۔ سالانہ ٹیکس کے محصول کا 50 فیصد کشمیرکونسل کے ترقیاتی وغیرترقیاتی اخراجات کے لئے مختص کیاجائے۔

منی بجٹ پیش کرکے کشمیرکونسل کابجٹ ہیڈمختص کیاجائے۔ منتخب ممبران کشمیرکونسل کی ریٹائرمنٹ،پنشن اوردیگرمراعات ممبران قانون سازاسمبلی کے برابرکی جائیں۔ سیکشن 21کی مکمل بحالی کی جائے تاکہ 3ممبران اسمبلی، ممبران کشمیرکونسل چیئرمین کشمیرکونسل کے مشیراورکمیٹیوں کے چیئرمین بن سکیں۔

سیکشن 5کے تحت صدر کے انتخاب میں ممبران کشمیرکونسل کے ووٹ کاحق بحال کیاجائے،کشمیرکونسل کو بحیثیت ایوان بالا قانون سازی کے اختیارات دیئے جائیں، کشمیرکونسل کی نئی تعمیرشدہ عمارت (لاجزبلڈنگ)میں ممبران کشمیرکونسل کوالاٹمنٹ کی جائے اس کے علاوہ ممبران کشمیرکونسل کودفاتر،سٹاف اورگاڑیاں دی جائیں۔ذرائع کے مطابق آزادکشمیرسے منتخب ہونے والے 6ممبران کشمیرکونسل نے ان تجاویزپرمشتمل خط وزیراعظم آزادکشمیرکوارسال کردیاہے جس پرفوری عملدرآمدکامطالبہ کیاگیاہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں