مدرسہ سکینڈل

مدرسہ سکینڈل: پولیس تفصبلات بتانے سے گریز کرنے لگی

مدرسہ سکینڈل: چکسواری واقعہ پولیس ملازمین تفصیلات بتانے سے گریزاں۔

ایس ایچ اوتھانہ چکسواری سمیت دیگرملازمین کنی کترانے لگے۔ مہتمم مدرسہ کی معلمہ اوربچی کیساتھ نازیباحرکات کی فوٹیج سوشل میڈیاپروائرل ہونے کے بعدمقدمہ کااندراج کیاگیاتھا۔ بعدازاں دوسرامعاملہ منظرعام پرآنے پرمزیدایک FIRدرج ہوئی۔

شنیدہے متعدد بچیوں کیساتھ مہتمم مدرسہ نے زیادتی کی تاہم عزت چھپانے کیلئے لوگ سامنے نہیں آرہے۔ دوسری جانب مدارس میں زیرتعلیم بچوں کوجنسی تحفظ فراہم کرنے کیلئے حکومتی اقدامات سوالیہ نشان بنے ہوئے ہیں۔ جبکہ دینی حلقوں اوراسلامی نظریاتی کونسل ،مدارس اموردینیہ کے ذمہ داران کی بھی چائلڈپورنوگرافی کے واقعات کے حوالے سے معنی خیزچپ بہت سے سوالات کوجنم دے رہی ہے۔

کشمیرلنک کے رابطہ کرنے پرایس ایچ اوتھانہ چکسواری فون اٹینڈکررہے ہیں نہ ہی میسجزکاجواب دیاجارہاہے۔ سنجیدہ حلقوں نے دینی جماعتوں،انسانی حقوق کی تنظیموں، این جی اوز کے ذمہ داران، خواتین کے تحفظ کیلئے کام کرنیوالی تنظیمات ،اسلامی نظریاتی کونسل اورعلماء برادری کی خاموشی پرتحفظات کااظہارکرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ بچوں کوتحفظ فراہم کرنے اورچائلڈپورنوگرافی کی روک تھام کیلئے ایسے اقدامات میں ملوث عناصرکوسرعام پھانسی پرلٹکایاجائے تاکہ لوگ عبرت پکڑیں اورآئندہ ایسے گھنائونے جرم کاارتکاب نہ کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں