صوبہ پنجاب کے ضلع میانوالی میں پولیس کے بقول انہوں نے اس شخص کو گرفتار کر لیا جن نے اپنی سات روزہ بچی کو پانچ گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا۔ پولیس کے بقول ملزم نے پانچ روزہ معصوم بیٹی کو محض اس لیے قتل کر دیا کہ وہ اس کی جگہ بیٹا پیدا ہونے کی خواہش رکھتا تھا اور اس کزن بیٹی پیدا ہونے پرجنسی کمزوری کا طعنہ دے رہے تھے۔
اس واقعے کے بعد ملزم کئی روز تک لاپتہ رہا تاہم پولیس نے آج اس کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) میانوالی اسماعیل الرحمان کھاڑک نے جمعرات کے روز میڈیا بریفنگ کے دوران ملزم شاہ زیب کی گرفتاری کی تصدیق کی اور بتایا کہ اسے جدید ٹیکنالوجی کی مدد گذشتہ رات بھکر ضلع سے گرفتار کیا گیا۔ یہ واقعہ صوبہ پنجاب میں ضلع میانوالی محلہ نور پورہ میں 6 اور 7 مارچ کی درمیانی شب پیش آیا جب ملزم شاہزیب نے اپنی سات دن کی نومولود بچی کو گولی مار کر قتل کر دیا۔
میانوالی پولیس نے نومولود بچی کو فائرنگ کر کے قتل کرنے والے درندہ صفت باپ کو گرفتار کر لیا ہے۔ آئی جی پنجاب نے ڈی پی او میانوالی کو تفتیش کی نگرانی خود کرنے اور ملزم کو عبرتناک سزا دلوانے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعلی پنجاب اور آئی جی پنجاب نے اس واقعہ کا نوٹس لیا تھا۔@UsmanAKBuzdar https://t.co/yuyEAG7esI pic.twitter.com/pc5V4nKDiF
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) March 10, 2022
اس واقعے کی ابتدائی معلوماتی رپورٹ دفعہ 302 کے تحت ملزم اور ان کی اہلیہ کے چچا ہدایت اللہ کی مدعیت میں درج ہوئی تھی جس میں انہوں نے پولیس حکام کو بتایا تھا کہ ’ان کے بھتیجے شاہ زیب کو بیٹا پیدا نہ ہونے کا رنج تھا جس کے نتیجے میں انہوں نے بیٹی کو قتل کیا۔‘
انہوں نے ایف آئی آر میں لکھوایا کہ ’شاہ زیب نے بچی کو والدہ کی گود سے چھین کر یکے بعد دیگرے فائر کر دیے جو بچی کے جسم پر دائیں طرف مختلف جگہوں پر لگے۔ جب ہم شاہ زیب کو پکڑنے کے لیے آگے بڑھے تو اس نے ہمیں جان سے مارنے کی دھمکی دی اور اسلحہ لہراتا ہوا فرار ہوگیا۔‘
ہدایت اللہ کے مطابق وہ خود اس واقعے کے چشم دید گواہ ہیں اور ان کے سامنے ہی قتل کی رات نو بجے کے قریب شاہ زیب 30 بور پستول کے ساتھ داخل ہوا اور شور واویلہ کرنے لگا کہ وہ اپنی بیٹی کو زندہ نہیں چھوڑے گا۔
اس واقعے کا مقدمہ درج کرنے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری کے لیے تین ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔ ان سپیشل ٹیموں نے مختلف مقامات پر چھاپے مارے اور ملزم شاہ زیب کو ڈسٹرکٹ بھکر سے گرفتار کیا۔ ڈی پی او میانوالی کا کہنا تھا کہ ملزم گرفتار ہو گیا ہے اب اس سے تفتیش کا مرحلہ شروع کر دیا گیا ہے جسے جلد مکمل کر لیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا آئی جی پنجاب کی ہدایت کے مطابق وہ خود اس کیس کی نگرانی کریں گے اور معصوم بچی کے قاتل کو عبرت ناک سزا دلوائیں گے۔ ہوا کیا تھا؟