اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف کارروائی سے روک دیا۔
پیر کواسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جرمانے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ اٹارنی جنرل کا اپنے دلائل میں کہا کہ وزیراعظم سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہوئے غیر جانبدار نہیں رہ سکتا۔ یہ ہوسکتا ہے کہ الیکشن کمیشن یقینی بنائے کہ آپ کسی سرکاری سکیم کا اعلان نہیں کر سکتے۔
بیرسٹر خالد جاوید خان نے کہا کہ ہیڈ آف سٹیٹ کو روکا جا سکتا ہے لیکن ہیڈ آف گورنمنٹ کو نہیں روکا جاسکتا۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن وزیر اعظم کے خلاف کوئی حتمی فیصلہ نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی نظر آئے تو نوٹس کر سکتا ہے، الیکشن کمیشن نوٹس پر جرمانہ اور نااہلی نہیں کرے گا۔