عثمان بزدار

تحریک عدم اعتماد کے بعد وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے استعفیٰ دے دیا

تحریک عدم اعتماد کے بعد وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے استعفیٰ دے دیا۔ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو پیش کر دیا۔

وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے ٹوئٹ میں لکھا کہ پرویزالہی کی وزیراعظم سے ملاقات میں تمام معاملات طے پاگئے ہیں اور وزیراعظم نے چوہدری پرویز الہی کو پنجاب کا وزیراعلی نامزد کرنیکا فیصلہ کیا ہے فرخ حبیب نے ٹویٹر پر لکھا کہ چودھری پرویز الہی کی وزیراعظم عمران خان کیساتھ ملاقات ہوئی۔

ملاقات میں تمام معاملات طے ہوگئے۔ ق لیگ کا وزیراعظم پر اعتماد کا اظہار اور حمائیت کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے مزید لکھا کہ وزیراعلی عثمان بزدار نے اپنا استعفی وزیر اعظم کو پیش کردیا۔ فرخ حبیب نے لکھا کہ وزیراعظم عمران خان نے چودھری پرویز الہی کو پنجاب کا وزیراعلی نامزد کرنے فیصلہ کر لیا۔ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہی کو وزیراعلی کے امیدوار کے طور پر سپورٹ کرے گی۔

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف سپیکر پنجاب اسمبلی اور مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری پرویز الہی کو وزیراعلی کے امیدوار کے طور پر سپورٹ کریں گے۔انہوں نے اپنے بیان میں مزید لکھا کہ ق لیگ نے وزیراعظم کی عدم اعتماد میں حمایت کا اعلان کر دیا۔

اس سے قبل سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے لیے بنی گالہ پہنچے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی کے ہمراہ وفاقی وزیر برائے آبی وسائل مونس الہی, چودھری سالک موجود ہیں۔ حکومتی وفد میں وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قرشی، وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر شریک ہوئے۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس سے قبل وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر حکومتی وفد نے سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی سے ملاقات کی جس کے دوران موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

حکومتی وفد میں وفاقی وزرا اسد عمر، شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک شامل ہیں جبکہ ق لیگ کے وفد میں چودھری شجاعت ،پرویز الہی، مونس الہی اور طارق بشیر چیمہ شامل ہیں۔حکومتی وفد نے اتحادی جماعت ق لیگ کو منانے کی کوشش کرتے ہوئے حمایت کی درخواست کی۔وفاق کے بعد اپوزیشن نے پنجاب میں بھی محاذ سنبھال لیا اور صوبائی اسمبلی میں وزیراعلی عثمان بزدار کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کروادی۔پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضی اور مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی رانا مشہود ، سمیع اللہ خان ، میاں نصیر اور دیگر اراکین نے وزیراعلی پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد اسمبلی میں جمع کرائی۔عدم اعتماد کی تحریک پر ن لیگ اور پی پی پی سمیت 126 ارکان کے دستخط ہیں اور اجلاس بلانے کی ریکوزیشن پر 119 ارکان کے دستخط ہیں۔پرویز الہی کو عدم اعتماد کی تحریک کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا۔

سپیکر نے کہا کہ قانونی ضابطے اور اسمبلی قواعد پر مکمل عمل ہوگا، عدم اعتماد کی تحریک پر قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔عدم اعتماد کی تحریک جمع ہونے کے بعد وزیر اعلی عثمان بزدار پنجاب اسمبلی تحلیل نہیں کرسکیں گے اور 14 دن میں پرویز الہی اجلاس بلانے کے پابند ہیں۔واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ق لیگ کے ارکان کی تعداد 5 ہے جبکہ پنجاب میں ق لیگ کے ارکان کی تعداد 10 ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں