پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی

پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی نے آزادکشمیر میں سیلولر نیٹ ورک کمپنیوں کی خراب سروس کا نوٹس لے لیا

پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی نے آزادکشمیر میں سیلولر نیٹ ورک کمپنیوں کی خراب سروس کا نوٹس لے لیا. پی ٹی اے کی ہدایت پر کمپنیوں نے اپنی ٹیموں کو آزادکشمیر بھیج دیا۔ دارالحکومت کے سینئر صحافی عبدالواجد خان نے پی ٹی اے کو تحریری طورپر شکایت کی تھی کہ آزادکشمیر میں موبائل سروس فراہم کرنے والی چار نجی کمپنیوں کی سروس انتہائی خراب ہے،کال سنائی دیتی ہے اور نہ ہی میسج بروقت ڈیلور ہوتے ہیں۔

اس کے علاوہ فورجی کے نام پر عوام کو تاحال ٹو جی سروس فراہم کر کے چارجز فور جی کے ہی لیے جارہے ہیں۔جس پر پی ٹی اے آزادکشمیر کے ڈائریکٹر ناصر علی خان نے ٹیلی نار،موبی لنک،زونگ اور دیگرکمپنیوں کو شکایت فاروڈ کر کے فوری رپورٹ کرنے کی ہدایت کی۔جس کے بعد ٹیلی نار،موبی لنک اور زونگ کے ذمہ داران نے مظفرآباد اور دیگر علاقوں کے لیے اپنی ٹیکنیکل ٹیمیں روانہ کیں جنہوں نے مظفرآباد آکر شکایت دہندہ سمیت دیگر صحافیوں اور شہریوں سے ملاقات کی۔ صارفین نے شکایات کے انبار لگادیئے،ٹیکنیکل ٹیموں نے مسلسل دو روز چیکنگ کی ،سروے اور انسپیکشن کے بعد ثابت ہوا کہ فریکوئنسی اور فزیکل آڈٹ میں معلوم ہوا کہ ٹاور کے سیلز کی ڈائریکشن کسی جگہ 75ڈگری اور کسی جگہ 25پائی گئی جو کہ متعلقہ علاقوں کے لیے موزوں نہ تھی۔

اس کے علاوہ فریکوئنسی میں بھی بہت زیادہ تفاوت پائی گئی جسے مستقل طورپر ٹھیک کرنے کے لیے انجینئرز نے ہیڈ کوارٹرز سے رابطہ کرلیا ہے تاہم مظفرآبا د میں گزشتہ تین روز سے کال اور میجسز کے حوالے سے سروس میں غیر معمولی تبدیلی آچکی ہے مگر فور جی کے حوالے سے انجینئرز نے بتایا کہ آزادکشمیر میں نجی کمپنیوں کی آپٹک فائبر کیبل تاحال نہیں آسکی اور تمام سگنلز اسلام آباد اور مری وٹھنڈیانی سے بذریعہ وائے فائے منتقل کیے جارہے ہیں۔

رولز کے مطابق ہر شہر میں کیبل جانی چاہیے۔ایک ذریعہ نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ کیبل کی بچھائی میں رکاوٹ ڈالی جارہی ہے اس وقت صرف ایس سی او کے پاس کیبل ہے باقی تمام کمپنیوں کو فی الحال الائو نہیں کیا گیا تاہم اس کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ عوامی حلقوں نے آزادکشمیر حکومت اور چیئرمین پی ٹی اے سے سے مطالبہ کیا ہے کہ آزادکشمیر میں تمام موبائل نیٹ ورک کمپنیوں کو آپٹک فائبر کیبل بچھانے کی اجازت دے کرحقیقی طورپر عوام کو فورجی سروسز فراہم کی جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں