یوسف رضا گیلانی

یوسف رضا گیلانی اور ان کے بیٹے کی نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور ان کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کی نااہلی سے متعلق پی ٹی آئی رہنماوں کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

الیکشن کمیشن کے سربراہ سلطان راجا کی سربراہی تین رکنی بینچ نے یوسف رضا گیلانی اور علی حیدر گیلانی کی نااہلی سے متعلق درخواستوں پرسماعت کی۔ درخواست گزار ملیکا بخاری، فرخ حبیب اور کنول شوذب کے علاوہ علی حیدر گیلانی کے وکیل حسن مان بھی کمیشن کے روبرو پیش ہوئے۔

دوران سماعت وکیل کی غیر حاضری کے سبب ملیکا بخاری نے جوابی دلائل پیش کیے۔ انہوں نے کہا کہ علی حیدر گیلانی نے پریس کانفرنس میں تسلیم کیا تھا کہ انہوں نے ووٹ ضائع کرنے کی ترغیب دی۔ ضروری نہیں کہ علی حیدر نے رقم ادا نہیں کی تو کرپشن نہیں ہوئی۔ ملیکا بخاری کا کہنا تھا کہ علی حیدر بد عنوانی کے مرتکب ہوئے ہیں۔

الیکشن کمیشن ویڈیوز کا فرانزک آڈٹ کروا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس بے پناہ اختیارات ہیں۔ ہمیں الیکشن کمیشن پر مکمل اعتماد ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے درخواست گزاروں کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی اور علی حیدر گیلانی کی نااہلی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

خیال رہے 3 مارچ 2021 کو پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی فرخ حبیب اور کنول شوذب کی جانب سے سینیٹ الیکشن کی ویڈیو کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں سابق وزیراعظم اور سینیٹ امیدوار یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ الیکشن کمیشن میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایک وائرل ویڈیو میں ملتان سے رکن پنجاب اسمبلی علی حیدر گیلانی، جس میں دیکھا گیا تھا کہ سینیٹ انتخاب میں اپنے والد کو فائدہ پہنچانے کے لیے کچھ پارلیمینٹیرینز کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتارہے تھے اور انہیں نمبرز دے کر بیلٹ پر لکھنے کا بھی کہہ رہے تھے۔

درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ بعدازاں ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے سینیٹ الیکشن متاثر کرنے کے اس مجرمانہ فعل میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیا تھا۔درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی اور ان کے بیٹے کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب ہوئے اور الیکشن ایکٹ کی دفعہ 174 کے تحت سزاوار ہیں۔ساتھ ہی یہ استدعا بھی کی گئی تھی کہ یوسف رضا گیلانی کو آئین و قانون کی خلاف ورزی کرنے اور بیٹے کے ساتھ مجرمانہ سرگرمی میں ملوث ہونے پر نااہل قرار دیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں