اپوزیشن رہنما شہبازشریف نے نگران وزیراعظم کے معاملے پر صدر مملکت کے خط پر جواب دے دیا۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے صدرمملکت عارف علوی کے نگران وزیراعظم کے لیے مشاورت کے خط کا جواب دیا۔
جس میں انہوں نے نگران وزیراعظم کے لیے مشاورت سے انکار کردیا۔ شہباز شریف نے اپنے جواب میں صدر کو کہا کہ آپ نے مجھے دو خط لکھے ہیں جس میں نگران وزیراعظم کے لیے جسٹس (ر) گلزار احمد کا نام بھی دیا ہے تاہم سپریم کورٹ نے اس سارے معاملے پر از خود نوٹس لے رکھا ہے۔
اسمبلی کی کارروائی کا معاملہ ابھی عدالت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں جسٹس ریٹائرڈ گلزار احمد کا بطور نگراں وزیراعظم نام تجویز کرنا وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پاکستان کے آئین کی شقوں کو پامال کرنے کی مذموم کوشش ہے۔ جسٹس ر گلزار احمد کا نام بطور نگراں وزیراعظم پیش کرنا آئین کے خلاف ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آپ کی طرف سے تقرری کے معاملے پر مشاورت ایک جلد بازی میں کیا گیا عمل ہے جبکہ سپریم کورٹ نے کہا کہ کوئی بھی قدم عدالت کے احکامات کے تابع ہوگا۔ اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے اس معاملہ کا سوموٹو لیا اور اس تناظر میں وزیراعظم کی طرف سے اسمبلی توڑنا بھی متنازعہ عمل ہے۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد صدر مملکت نے نگراں وزیراعظم کے لیے وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے نام مانگے تھے۔وزیراعظم عمران خان کی جانب سے نگراں وزیراعظم کے لیے جسٹس ریٹائرڈ گلزار احمد کا نام تجویز کیا گیا تھا۔