عمران نیازی اور ہلٹر

عمران نیازی اور ہلٹر میں کوئی فرق نہیں، وہ نازی تھا یہ نیازی ہے: شہباز شریف

اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران نیازی اور ہلٹر میں کوئی فرق نہیں، وہ نازی تھا یہ نیازی ہے۔

یہ پوری قوم کا مطالبہ ہے کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں جو فیصلے ہوئے ہیں ان کو سامنے لایا جائے۔ عمران نیازی نے تین اپریل کو آئین کو سبوتاژ کیا اورآئین کو توڑ دیا اور اپنے حواری ڈپٹی اسپیکر جو دوسال سے اسٹے آرڈر پر تھا آئین کے خلاف فیصلہ دے کر عمران نیازی کو غیر آئینی طور پر اسٹے آرڈر دینے کی کوشش کی۔

عمران نیازی جھوٹا اور ایبسولیوٹلی فراڈ ہے۔ عمران نیازی کی مثال ہلٹر سے مختلف نہیں۔ وہ نازی تھا یہ نیازی ہے، جو نازی نے جرمنی میں کیا تھا وہ نیازی نے پاکستان میں کیا۔ ان خیالات کااظہار شہباز شریف نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شہباز شریف نے کہاکہ سپریم کورٹ کی سماعت سننے آئے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ عدالت عظمیٰ اس کیس کے بار ے میں جلد ازجلد فیصلہ دے گی اور پوری قوم جو اس وقت جامد ہو گئی ہے اورزندگی کا ہر شعبہ رک گیا ہے۔

امید ہے عدالت عظمیٰ کا فیصلہ جلد ازجلد آئے تاکہ اس وقت قوم کو جومعاشی نقصان ہو رہا ہے اور گزشتہ پونے چار سال میں اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے اور عمران نیاز ی کی معاشی بربادیاں، معاشی تباہیاں ، غربت، بیروزگاری اور مہنگائی نے پاکستان کو دنیا کے نقشہ میں ایک ایسا ملک بنا کر لا کھڑا کیاہے جس میں مس گورننس، نااہلی اورکرپشن کی بناء پر آج پاکستان دہائیوں پیچھے جاچکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی کی مثال اڈولف ہٹلر سے مختلف نہیں ہے ، ہٹلر نازی تھا اور یہ عمران نیاز ی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 1933میں جب جرمن پارلیمنٹ میں آگ لگھی تھی تو ہٹلر نے الزام لگایا تھا کہ یہ کمیونسٹوں اوران کے حواریوں نے یہ آگ لگائی ہے اور اس کی آڑ میں ہٹلر نے وہاں پر آئین کو سبوتاژ کروایا اورجنوری1933میں جرمن پارلیمنٹ کا خاتمہ ہوا اوراس طرح ہٹلر نے آئین کا خاتمہ کرکے نازی جرمنی میں اپنے آپ کو مسلط کر دیا۔ یہی کام عمران نیازی نے تین اپریل کو کیا اوراپنے حواری ڈپٹی اسپیکر کے زریعہ ایک لکھا ہوا فیصلہ جو میری رائے میں صریحاً آئین اور قانون کے خلاف تھا اور عدالت عظمیٰ کا جو بھی فیصلہ ہو گا اس سے اتفاق یا اختلاف ہو سکتا ہے لیکن ہم سب عدلیہ کا احترام کرنے والے ہیں۔

عمران نیازی نے تین اپریل کو آئین کو سبوتاژ کیا اورآئین کو توڑ دیا اور اپنے حواری ڈپٹی اسپیکر جو دوسال سے اسٹے آرڈر پر تھا آئین کے خلاف فیصلہ دے کر عمران نیازی کو غیر آئینی طور پر اسٹے آرڈر دینے کی کوشش کی۔ جس طرح غدار ی اوربغاوت کے الزامات لگائے میں نے دو روز قبل بھی اسی پلیٹ فارم پر کہا تھا کہ یہ پوری قوم کا مطالبہ ہے کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں جو فیصلے ہوئے ہیں ان کو سامنے لایا جائے اور جس طرح عمران نیاز ی اوراس کے حواریوں نے 197معزز اراکین کو غدار کا سرٹیفکیٹ بانٹا ہے میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کے معاشرے میں ایک اور زہر گھولا گیا ہے اس کا خاتمہ ممکن نہیں اور اگر ہم نے اس طریقہ سے زندہ رہنا ہے یا الیکشن میں جانا ہے تو یہ ہمیں قبول نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں