امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس اپنی ایک رپورٹ میں اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ گوگل ہر وقت اپنے صارفین کے لوکیشن ڈیٹا کو جمع کر رہا ہوتا ہے اور دن بھر ٹریک کرنے کے ساتھ ساتھ گھر کا پتا اور دیگر مقامات کو بھی یاد رکھتا ہے جہاں صارفین دن بھر میں جاتے ہیں۔ بیشتر صارفین گوگل لوکیشن ہسٹری آپشن کو بند کرنے کے بعد یہ سمجھتے ہیں کہ کمپنی اب نقل و حرکت کی ٹریکنگ نہیں کر سکتی جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ گوگل یہ ٹریکنگ اپنی سروسز مثلا گوگل میپس ، ویدر اپڈیٹ اور براؤزرز کے ذریعے کرتا ہے۔صارفین چاہیں تو گوگل کو اپنی ٹریکنگ سے مکمل طور پر روک سکتے ہیں اس کے لیے مائی ایکٹیویٹی ڈاٹ گوگل ڈاٹ کام پر بائیں جانب موجود ایکٹیویٹی کنٹرول سیکشن میں جانا ہوگا اور وہاں سے ایکٹیویٹی کو مکمل طور پر ٹرن آف کرنا ہوگا۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments