ٹوئٹر سماجی رابطے کی وہ مقبول ویب سائٹ ہے جہاں ہر صارف آزادانہ طور پر اپنے احساسات اور جذبات کا اظہار کرتا ہے لیکن کچھ صارفین کی جانب سے بعض اوقات حقارت آمیز الفاظ بھی استعمال کیے جاتے ہیں جو دوسروں کو ناگوار گزرتے ہیں، ایسے میں ٹوئٹر پر حقارت آمیز تبصروں کو روکنے کے لیے پالیسی کو مزید سخت کیا جا رہا ہے۔ایک بلاگ پوسٹ میں ٹوئٹر کی ٹرسٹ اور سیفٹی کونسل کی دو اراکین ڈیل ہاروے اور وجے گیڈی نے بتایا کہ ٹوئٹر کی ہیٹ فل کنڈکٹ پالیسی یعنی نفرت انگیز مواد کو روکنے کے لیے کام کرنے والی پالیسی کو مزید سخت کیا جارہا ہے تاکہ ٹوئٹر پر لوگ شگفتہ زبان میں گفتگو کرسکیں۔ان کے مطابق ٹوئٹر پر کچھ صارفین اصول و ضوابط اختیار کرنے کے باوجود بھی ایسے الفاظ یا تبصرے کردیتے ہیں جو رنگ و نسل، عقیدے، جنسی شناخت، قومیت وغیرہ کے خلاف ہوتے ہیں اور دوسروں کے جذبات مجروح کرتے ہیں تاہم اس کو روکنے کا عمل ٹوئٹر پر مثبت تبدیلی لائے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نفرت انگیز مواد سے متعلق اپنی پالیسی کو اس حد تک توسیع دینا چاہتے ہیں کہ اگر کوئی مواد کسی کو براہ راست ٹارگٹ نہ بھی کرے، لیکن وہ کسی صارف کو اس کے قابل شناخت گروپ کے ممبر ہونے کی بناء پر نشانہ بنائے تو اس کے خلاف ایکشن لیا جاسکے۔ٹوئٹر کے مطابق پالیسی میں توسیع کرنے کے بعد صارفین کے ردعمل پر غور کیا جائے گا، تاہم کمپنی کا مزید کہنا ہے کہ یہ اصول و ضوابط انتہائی آسان ہیں جن پر عمل کرنا کسی صارف کے لیے مشکل نہیں ہوگا۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments