کراچی میں ایک اور صحافی نے بےروزگاری سےتنگ آکر خودکشی کرلی۔ چھ بیٹیوں کے باپ محمد فہیم کو آخری مرتبہ اخبارکی نوکری سے نکالا گیا۔ فہیم کافی عرصہ سے بے روزگار تھا۔ مشکل وقت میں سگے رشتہ داروں نے بھی ساتھ نہ دیا۔ اس نے اپنی زندگی تمام کرلی اور اپنی پانچ بیٹیوں اور ایک بیٹےکو بے سہاراچھوڑدیا۔
جونہی فہیم کی خودکشی کی خبر سامنے آئی، ملک بھر میں صحافیوں میں دکھ اور تکلیف کی ایک لہر دوڑ گئی۔ سوشل میڈیا پر اس پرمعاملے پر رنج و غم کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
صحافیوں کا ردعمل
سعدیہ مظہر نامی صحافی نے اسلام آباد سے اپنی فیس بک پوسٹ میں لکھا: ‘بے روزگار ہونے (والے) صحافی فہیم مغل نے خودکشی کرلی۔ ادارے سے نکالے جانے کے بعد کرائے کا رکشہ لے کر چلانا شروع کیا۔ پیٹرول کے بڑھتے داموں ۔۔۔ اور ہڑتال کے باعث تنگ آکر چار گھنٹے قبل پنکھے سے جھول گیا۔ کرائے کے گھر میں مقیم صحافی چار بچے تھے۔ بینک کے 60 ہزار قرض کی وجہ سے پریشان تھا۔’
ایک اور صحافی جلال الدین مغل نے ٹویٹ کیا: ‘محمد فہیم مغل کچھ عرصہ قبل تک میڈیا انڈسٹری سے منسلک تھے۔ بحران آیا تو ایکسپریس گروپ نے نوکری سے نکال دیا۔ چھ ماہ تک رکشہ چلایا۔ چھ بیٹیوں کا باپ مہنگائی کے اس دور میں گھر نہ چلا سکا تو گلے میں پھندا ڈال کر جھول گیا۔ اور چارہ بھی کیا تھا؟ ابھی تھوڑی دیر پہلے لاش ملی ہے۔’
محمد فہیم مغل کچھ عرصہ قبل تک میڈیا انڈسٹری سے منسلک تھے۔ بحران آیا تو ایکسپریس گروپ نے نوکری سے نکال دیا۔ چھ ماہ تک رکشہ چلایا۔ چھ بیٹیوں کا باپ مہنگائی کے اس دور میں گھر نہ چلا سکا تو گلے میں پھندا ڈال کر جھول گیا۔ اور چارہ بھی کیا تھا؟ ابھی تھوڑی دیر پہلے لاش ملی ہے۔ pic.twitter.com/tQ8uP8IRST
— Jalaluddin Mughal (@Jalalmughal) November 25, 2021
مزید براں، مسلم لیگ (ن) کے ممبر قومی اسمبلی کھیل داس کوہستانی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا: ‘کراچی میں بے روزگاری سے تنگ صحافی فہیم مغل نے خودکشی کرلی۔ادارے سے نکالے جانے کے بعد کرائے کا رکشہ لے کر چلانا شروع کیا۔ پٹرول کے بڑھتے داموں۔۔۔ اور ہڑتال کے باعث تنگ آکر چار گھنٹے قبل پنکھے سے جھول گیا۔ کرائے کے گھر میں مقیم صحافی کے چار بچے تھے۔ یہ حالات کردئیے ہے سلیکٹڈ نے’
کراچی میں بے روزگاری سے تنگ صحافی فہیم مغل نے خودکشی کرلی،ادارے سے نکالے جانے کے بعد کرائے کا رکشہ لے کر چلانا شروع کیا، پیٹرول کے بڑھتے داموں کی وجہ اور ہڑتال کے باعث تنگ آکر چار گھنٹے قبل پنکھے سے جھول گیا،کرائے کے گھر میں مقیم صحافی کے چار بچے تھے یہ حالات کردئیے ہے سلیکٹڈ نے pic.twitter.com/GOaIOyYDuR
— Kheeal Das Kohistani (@KesooMalKheealD) November 25, 2021
پانچ بیٹیاں ایک بیٹا
اس دوران، صحافی محمد عمر دبیر نے لکھا: ‘فہیم مغل نے سوگواران میں بیوی، 5 لڑکیاں اور 1 بیٹا چھوڑا ہے۔ وہ روزنامہ زمین اخبار سے فارغ ہوا اہل خانہ نے بتایا وہ آج شام دوا لے کر آیا۔ جب دودھ کا تقاضہ کیا تو اس وہ کمرے میں بیٹھا۔ تھوڑی دیر بعد دروازہ بند کرلیا۔ آدھا گھنٹے بعد دروازہ کھولا تو پنکھے سے جھول رہا تھا۔’
اس پر، انم شیخ نامی صحافی نے سوال اٹھایا: ‘کتنے صحافی بھائی ہیں جنکے ضمیر جاگے ہوں؟؟؟؟؟؟؟ الله فہیم مغل کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔’
کتنے صحافی بھائی ہیں جنکے ضمیر جاگے ہوں؟؟؟؟؟؟؟
الله فہیم مغل کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔ https://t.co/JnlliAZaye— Anum Sheikh (@iAnumSheikh) November 25, 2021