بھارت کشمیری عوام پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہے: سردار عتیق
آل جموں وکشمیرمسلم کانفرنس کے قائدوسابق وزیراعظم سردارعتیق احمدخان نے کہاکہ سعودی عرب نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر پر اپنا جاندار موقف پیش کیاہے۔ جہاں بھی کشمیریوں کے حقوق کی بات ہوئی ہے سعودی عرب نے کھل کر اس کی حمایت کی ہے ۔
سعو دی عرب کی پاکستان کے ساتھ دوستی لازوال ہے۔ تارکین وطن مسئلہ کشمیر کو بھرپور طریقے سے اجاگر کرنے میں اپنے حصے کا کردار ادا کریں۔ آج کشمیری عوام جس ظلم وبربریت کاشکار ہیں وہ قابل افسوس ہے۔
اوورسیز کشمیری ہندوستان میں ہونے والی بربریت کو دنیا پرعیاں کریں۔ بیرون ملک بسنے والے مسلم کانفرنسی کارکنوں پرذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے روزگارکے ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر کو بھی بین الاقوامی سطح پر اجاگر کریں۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روز مجاہد منزل میں مسلم کانفرنس عرب امارت کے صدر چوہدری سکندر سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔
قائدمسلم کانفرنس نے آئی سی پر زور دیا کے وہ کشمیر پر اپنا نمائندہ مقرر کرے کیونکہ جس طرح ہندوستاسن منکر ہو چکا ہے اوراس نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کی انتہا کر دی ہے تو او آئی سی مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کروانے میں اپنا کردار ادا کرے ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے ایجنڈے میں 1948سے شامل ہے اور 5اگست 2019میں ہندوستان کی جانب سے غیر آئینی طور پر مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے ۔
اس وقت مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارت کی جانب سے بنیادی حقوق پر پابندیوں اور دیگر غیر قانونی اقدامات سے نبرد آزما ہیں لہذا او آئی سی اس کا فوری نوٹس لے کیونکہ آئے روز ہندوستان کی جانب سے وہاں انسانی حقوق کی پامالی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس سے کشمیر ی عوام کو ایک مشکل صورت حال کا سامنا ہے۔
بھارت کی نو لاکھ فوج کشمیری عوام پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہے اور لوگوں کو کالے قوانین کے ذریعے ٹارچر کیا جا رہا ہے ۔ خواتین کی عصمت دری کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے ۔ نوجوانوں کو بغیر وارنٹ گرفتار کیا جاتا ہے اور پیلٹ گن کے ذریعے بچوں اور خواتین کی بینائی چھینی جا رہی ہے۔اگر مقبوضہ کشمیر میں جاری ہندوستانی مظالم کو نہ روکا گیا تو جنوبی ایشیاء کاامن خطرے میںپڑھ سکتا ہے۔