وزیر اعظم صاحب یہ گورنمنٹ آپ سے نہی چل سکتی

‘وزیر اعظم صاحب یہ گورنمنٹ آپ سے نہی چل سکتی’: رکن اسمبلی جاوید بٹ عبدالقیوم نیازی پر برس پڑے

‘وزیر اعظم صاحب یہ گورنمنٹ آپ سے نہی چل سکتی’: رکن اسمبلی جاوید بٹ وزی عبدالقیوم نیازی پر برس پڑے۔ پاکستان تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں مشترکہ رکن اپنے وزیر اعظم پر برس پڑے۔ ایک خطاب میں جاوید بٹ نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر ہوش کے ناخن لیں یہ گورنمنٹ تم سے نہیں چل سکتی۔

میں اپنے لیڈر شیخ رشید سے کہتا ہوں کہ وہ ہمارے لیڈر عمران خان سے بات کریں خدا راہ ہماری جان چھڑائیں میں غریب آدمی ہوں غریب لوگوں کا خیال رکھا جائے وزیراعظم آزاد کشمیر کو ایک بات سمجھاتا رہا وہ کہتے رہے کہ بات اس طرح نہیں اس طرح ہےتین ماہ گزر گے پوچھا آپ کی بات سچی ہے یا میری اب وہ کہتے ہیں آپ کی بات سچی ہے تو میں نے کہا کہ آپ کس طرح کے وزیراعظم ہیں میرا خیال کریں

انہوں نے مزید کہا کہ میں ڈرتا نہیں میں ابھی بھی اپنے وزیر اعظم صاحب سے کہتا ہوں خوش کے ناخن لیں یہ گورنمنٹ آپ سے نہیں چل رہی میں اپنے قائد شیخ رشید سے کہنا چاہتا ہوں شیخ صاحب اپنے لیڈر سے کہ دیں کہ آپ سے لوگ بہت تنگ ہیں خد ا کے لیے ہماری جاں چھوڑائیں میں آپ کو چھوٹی سے بات کہتا ہوں میڈیا پہ چلا دو ایک ہمارا قصہ تھا تین ماہ سے میں وزیر اعظم کے گیا اور کہا آپ میری یہ بات سن لیں یہ اس طرح کی بات ہے انہوں نے کہا نہیں بٹ صاحب یہ اس طرح بات ہے تین ماہ گزر گئے میں نے وزیر اعظم سے کہا بتائیں آپ کی بات سچی ہے یا میری تو وزیر اعظم نے کہا آپ کی بات سچی ہے تو میں نے کہا آپ کس چیز کے وزیر اعظم ہیں جو میں تین ماہ سے پیٹ رہا ہوں بابا ہمارا خیال کریں۔

جب میں اسمبلی میں آیا تو میں نے وزیر اعظم سے کہا میرا خیال کریں انہوں نے کہا کیا خیال کریں آپ کا میں نے کہا بھائی میں انتہائی غریب آدمی ہوں میں گزارا نہیں ہوتا آپ نے سب کو منسٹریاں دے دی ہیں یہ جو آپ کر رہے ہیں جنگ فرض ہو جائی گئی لیکن انہوں نے میری بات نہیں سنی ایک کان سے ڈالی اور دوسرے سے نکال دی کیوں کہ میں غریب آدمی ہوں۔

عمران خان صاحب آگر میری بات آپ تک پہنچتی ہے تو سن لین پاکستان کے اور آزاد کشمیر کے غریب لوگ کہاں جائیں ؟اللہ تعالیٰ نے مجھے اسمبلی میں پہنچادیا ہے تواس غریب کا خیال رکھیں افسوس کے ساتھ مجھے کہنا پڑتا ہے ایک ٹیم ہوتی ہے اس ٹیم کو چلانا پڑتا ہے پرسوں بھی میری ان کے ساتھ پونا گھنٹہ میٹنگ ہوئی میں نے کہا اس طرح نظام نہیں چلتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں