صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے پاکستان کے بڑے شہروں میں کشمیر ریلیاں نکالی جائیں گی۔ آئین و قانون کی بالادستی قائم کرنے کیلئے موثر اقدامات اٹھائوں گا، آزادی کے بیس کیمپ میں لوگ اپنا کردار ادا کریں گے۔
17مارچ کی ریلی میں ہر مکتبہ فکر کے لوگ شامل ہوکر ثابت کریں کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے آزاد کشمیر کی تمام جماعتوں کے قائدین اس بات پر متفق ہیں کہ مسئلہ کشمیر حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک کے سربراہان کے بھارت کے ساتھ تعلقات اچھے ہیں اس وجہ سے وہ کشمیر کے مسئلہ پر کھل کر سامنے نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں پہلی کامیاب ریلی نکالنے کا مقصد تھا کہ وہاں انٹرنیشنل میڈیا ہے ۔ اس لئے ریلی وہاں سے نکالی جس میں تمام جماعتوں کے قائدین موجود تھے ۔ ان خیالات کا اظہار صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے نومنتخب سنٹرل بار ایسوسی ایشن کے صدر فضل محمود بیگ ، جنرل سیکرٹری چوہدری نعیم ایڈووکیٹ اور جملہ عہدیداران سے حلف لینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر وزیر بلدیات خواجہ فاروق احمد ، خواجہ ارشد محمود ایڈووکیٹ ، ہارون ریاض مغل ایڈووکیٹ ، سید جابر علی کاظمی ایڈووکیٹ ، منظور قادر ایڈووکیٹ ، زاہد اکرم ایڈووکیٹ ضلعی صدر تحریک انصاف سردار تبارک علی ، چیئرمین ڈیم اظہر گیلانی ، صباء نذیر اعوان ایڈووکیٹ ودیگر شامل تھے۔
اس موقع پر صدر ریاست نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرکے حلقہ بندیاں کررہا ہے ۔ 4ہزارر بھارتی ہندو سرمایہ کار مقبوضہ کشمیر میں سرمایہ کاری کررہے ہیں اور فیک ڈومیسائل بنا کر ہندئوں کو کشمیر میں بسانے کا منصوبہ تیار کررکھا ہے۔
بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ آج 17مارچ کو مظفرآباد میں آل پارٹیز کشمیر ریلی کا انعقاد کیا جائیگا۔ پارلیمانی جماعتوں کے قائدین اور پارلیمان سے باہر موجود سیاسی قیادت شرکت کرے گی ۔ اس حوالہ سے سیاسی و دینی جماعتوں کو دعوت دی گئی ہے کہ حریت کانفرنس مہاجرین جموں کشمیر کی نمائندگی بھی موجود ہوگی۔ اسلام آباد میں آل پارٹیز نے تاریخ ساز ریلی کا انعقاد کیا تھا وہ بھرپور کامیاب ریلی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اے پی سی بلائی تھی جس میں مسئلہ کشمیر کو قومی و بین الاقوامی سطح پر بھرپور انداز میں اجاگر کرنے اور تحریک آزادی کشمیر کو دوام بخشنے کیلئے کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو آزادی کے بیس کیمپ سے آواز اٹھے گی وہ پوری دنیا میں سنی جائے گی۔
اگلے مرحلے میں پاکستان کے بڑے شہروں میں کشمیر ریلیاں ہوں گی اس کے بعد کشمیری قیادت برطانیہ ، یورپ، امریکہ ، برسلز سمیت دنیا بھر کے تمام بڑے ممالک اور عالمی اداروں کے کرتا دھرنا اور ہیڈ کوارٹرز رکھنے والے ممالک میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے ۔ بیرون ممالک میں قائم پاکستان سفارتکاروں کو اس تحریک میں بالکل ساتھ رکھا جائے گا۔
5اگست کے بعد ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر کے اندر جو مظالم ڈھائے ہیں دنیا نے توجہ نہیں دی اور آج تک مظالم میں اضافہ ہورہا ہے ۔ ہم پوری دنیا کی توجہ اس طرف مبذول کروانا چاہتے ہیں ۔ انہو ں نے کہا کہ 27اکتوبر کو برطانیہ پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کیا جائیگا۔ بیرون ممالک میں مقیم کشمیر ی مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حریت پسد لیڈروں اور نوجوانوں نے کشمیر کے مسئلہ کو زندہ رکھا ہوا ہے۔
مودی کا انتہا پسندانہ رویہ اور پاکستان کی طرف میزائل داغنا اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت ہر وہ موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا جس سے مقبوضہ کشمیر کے رہنے والو ں کو نقصان ہو۔ اس موقع پر سنٹرل بار ایسوسی ایشن کے نومنتخب صدر نے کہا کہ ریاست کا فرض ہے کہ عام آدمی کو پینے کے صاف پانی اور صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ادارے مضبوط ہوں اور عوام کو سہولیات میسر ہوں تو عوام کو اور کیا چاہیے ۔ جنرل سیکرٹری بار ایسوسی ایشن چوہدری نعیم ایڈووکیٹ نے کہا کہ بارے کے مسائل حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔