یمن میں سعودی اتحاد کی فوجی کارروائیاں گزشتہ تین سال سے جاری ہیں اور اب ان کی طرف سے مکمل جنگ کا اعلان کرتے ہوئے اب تک کا سب سے بڑا حملہ کر دیا گیا ہے۔
سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی افواج نے یہ حملہ یمن کے ساحلی شہر حودیدا (Hodeidah)پر کیا ہے جس میں جنگی جہاز اور بحری بیڑے حصہ لے رہے ہیںاور شہر میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے محفوظ ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ یمن کی جلا وطن حکومت کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ”یمنی فوج حودیدا اور اس کے نواح میں زمینی کارروائیاں کر رہی ہے جبکہ سعودی اتحادی افواج کی طرف سے اسے فضائی سپورٹ دی جا رہی ہے۔متحدہ عرب امارات کی طرف سے حوثی باغیوں کو ڈیڈ لائن دی گئی تھی کہ وہ اس کلیدی ساحلی شہر کو خالی کرکے ان کے حوالے کر دیں۔ گزشتہ شب یہ ڈیڈ لائن ختم ہونے پر اتحادی افواج کی طرف سے یہ بڑا حملہ کیا گیا ہے۔حودیدا یمن کی سب سے بڑی بندرگاہ ہے اور ملک کی زیادہ تر آبادی کے لیے لائف لائن کی حیثیت رکھتی ہے۔تاہم یہ حوثی باغیوں کے زیرتسلط ہونے کی وجہ سے اتحادی افواج اور یمنی شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا تھا۔ جلاوطن یمنی حکومت کا کہنا تھا کہ ”حودیدا کی آزادی حوثی باغیوں کی قطعی شکست کا آغاز ہو گا۔ اس سے باب المندب میں بحری آمدورفت محفوظ ہو سکے گی اور ایران کے ہاتھ کٹ جائیں گے۔ اس کے بعد وہ یمن کو ہتھیاروں میں غرق نہیں کر سکے گا اور یمنی شہریوں کا خون نہیں بہا سکے گا۔
Load/Hide Comments