معروف گلوکارہ مومنہ مستحسن چاہتی ہیں کہ دنیا انہیں خوبصورتی کے بجائے ان کے کام سے پہچانے۔مجھےمحسوس ہوتا ہے کہ ہر کوئی مجھے میری آواز کے بجائے میری خوبصورتی کی وجہ سے پسند کر رہا ہے، میں جہاں بھی جاؤں مجھے یہی سننے کو ملتا کہ ’ارے دیکھو کتنی پیاری لڑکی ہے‘ لیکن میں یہ نہیں چاہتیان کا کہنا تھا، ‘میں چاہتی تھی کہ خوبصورت چہرے کے علاوہ بھی میری پہچان ہو جس کے لیے میں نے فیصلہ کیا کہ جب تک میں اپنے آپ کو ثابت نہیں کرلوں گی تب تک کوئی گانا ریکارڈ نہیں کروں گی’۔گلوکارہ نے بتایا، ‘میں نے تعلیم، صحت اور خاص طور پر پاکستان میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرنا شروع کیا، جس کے بعد مجھے امریکی جریدے فوربز نے 30 انڈر 30 کی فہرست میں شامل کیا جس نے مجھے دوبارہ میوزک کی طرف لوٹنے کی راہ دکھائی’۔انہوں نے بتایا کہ جس دن انہیں فوربز کی جانب سے کال موصول ہوئی، اُسی دن انہیں ’آیا نہ تو‘ گانے کے لیے بھی کال آئی، جس پر انہیں احساس ہوا کہ اب وہ اپنی ایک پہچان بنا چکی ہیں۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments