برسلز۔۔۔یورپی یونین نے 7 لاکھ روہنگیا مسلمانوں کو جبری طور پر بنگلہ دیش ہجرت پر مجبور کرنے والے میانمار کے جنرل سمیت 7 فوجی افسران پر بیرون ملک سفری پابندی عائد اور ان کے اثاثے منجمد کردیئے۔ میانمار فوج کے ساتھ ہر قسم کا عسکری تعاون بھی ختم کردیا جائیگا جبکہ ان کی فوجی ٹریننگ بھی پابندی کی زد میں آگئی۔ مذکورہ فیصلہ یورپین یونین کے سفارتی پالیسی میں تبدیلی کی تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔یورپین یونین نے 2012 میں جنوبی مشرق کے ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات کو محدود کرنے کا اشارہ دیا تھا جہاں جمہوریت نظام کمزور ہے۔واضح رہے کہ 26 مارچ کو اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں واضح کیا تھا کہ میانمار میں ‘دہشت گردی اور افلاس کی مہم’ کے نام پر ریاست رکھائن میں فوج مسلمانوں کی نسل کشی کررہی ہے۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments