تھائی لینڈ : غار میں امدادی سامان لے جانیوالا غوطہ خور ہلاک

بنکاک۔۔۔تھائی لینڈ میں غار میں پھنسے بچوں کو امدادی سامان پہنچانے والا غوطہ خور آکسیجن میں کمی کیوجہ سے ہلاک ہوگیا ۔بارشیں شروع ہونے کیوجہ سے بچوں کو بچانے میں 4ماہ لگ سکتے ہیں۔ تھائی لینڈ میں غار میں پھنسے بچوں اور ان کے کوچ کی مشکلات بڑھنے لگیں۔بچوں تک امدادی سامان پہنچانے والا 38سالہ غوطہ خور آکسیجن کی کمی کیوجہ سے ہلاک ہوگیا۔سمرن کنان کی ہلاکت نے ریسکیو آپریشن کے خدشات بڑھاد ئیے۔ دوسری جانب تھائی لینڈ میں آج سے مون سون کی بارشیں شروع ہو رہی ہیںجس کے بعد ریسکیو آپریشن روکنا پڑسکتا ہے۔بارشوں کیوجہ سے غار میں پانی کی سطح میں بھی اضافہ ہوگا۔اس ضمن میں صوبائی گورنر کا کہنا تھا کہ بچوں کو بچانے کیلئے انہیں پانی سے لڑنا ہوگا۔19بڑے پمپس کی مدد سے غار سے پانی کی سطح کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کوچ سمیت تمام بچے بہت کمزور اور لاغر ہوچکے ہیں اور انہیں تیرا کر باہر نکالنا ناممکن ہے۔ بچوں کی عمریں 11 سے 15 برس کے درمیان ہیں اور وہ اپنے کوچ کیساتھ غار میں پہنچے تھے کہ بارش ہوگئی اور کئی کلومیٹر طویل اس غار میں بارش کا پانی بھرنا شروع ہوگیا تھا۔تمام افراد کو غار کے آخری کنارے پر ایک قدرے اونچی جگہ پر پناہ لینی پڑی تھی۔بچوں کی پناہ گاہ کے قریب سرنگ کھودنے کی کوشش بھی کی جارہی ہے جس کے لیے 20 سے 30 ٹیمیں کام کررہی ہیں۔ ماہرین ایک ایک انچ جگہ کو دیکھ رہے ہیں تاکہ وہاں کوئی قدرتی دَریا راستہ نکل آئے اور اسے کھود کر راہ نکالی جاسکے۔اس کے باوجود بارش سے غار میں مزید پانی بھرجانے کا چیلنج اب بھی سب سے بڑا خطرہ بنا ہوا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں