استنبول:رجب طیب اردوان نے تیسری مدت صدارت کے لیے عہدے کا حلف اٹھا لیا، جس کے ساتھ ہی ترکی میں وزیراعظم کا عہدہ ختم کرکے صدارتی نظام نافذ ہوگیا، جسے اپوزیشن کی جانب سے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔یاد رہے کہ 24 جون کو ترکی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ساتھ ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات میں ترک صدر رجب طیب اردوان اور ان کی جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی نے کامیابی حاصل کی تھی۔عہدہ صدارت کا حلف اٹھاتے ہی طیب اردوان نے نئے نظام کے تحت پہلی کابینہ کا اعلان کرتے ہوئے اپنے داماد بیرات البیراک کو وزیر خزانہ و مالی امور مقرر کر دیا۔40 سالہ نئے وزیر خزانہ اردوان کی سب سے بڑی بیٹی کے شوہر ہیں جو اس سے قبل وزیر توانائی بھی رہ چکے ہیں۔اس خبر پر ترک کرنسی لیرا کی قدر میں 2. 4 فیصد کمی واقع ہوئی۔صدر طیب اردوان کے دست راست اور ایمر جنسی ایجنسیز کے سابق سربراہ فواد اوکتائے کو نائب صدر مقرر کیا گیا ہے جبکہ آرمی چیف جنرل حلوصی آقار کو وزیر دفاع کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments