برطانیہ میں شدید گرمی مزید 3ماہ جاری رہیگی،بعض علاقے مریخ نما ہوگئے

لندن…. ماہرین موسمیات نے گزشتہ ہفتے کی شدید گرمی کے بعد بیان جاری کیا ہے کہ ملک میں شدید گرمی کا موسم سردست ختم ہونے والا نظر نہیں آرہا اور سائنسی بنیادوں پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ صورتحال مزید 3ماہ برقرار رہیگی۔ واضح ہو کہ برطانیہ اب تک سرد ممالک میں شمار ہوتا رہا ہے مگر عالمی موسمی تغیرات کے نتیجے میں یورپ کا یہ سب سے انوکھا ملک ہے جہاں گرمی پورے زو ر و شور سے پڑنے لگی ہے۔ ماہرین موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ مزید ایک ہفتے تک درجہ حرارت 90ڈگری فارن ہائٹ یا 32سینٹی گریڈ تک رہیگا۔ شدید قسم کی لو چلنے کے امکانات بھی ہیں۔ جنوبی برطانیہ میں انتہائی سخت دھوپ پڑیگی مگر کینٹ اور سسکس میں گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارش کا امکان بھی ہے جس سے گرمی مزید بڑھے گی کیونکہ اتنے دنوں کی گرمی نے زمین کی حدت کو بڑھا دیا ہے اسلئے بارش سے گرم بھاپ اٹھنا یقینی ہے۔ جو لوگوں کو اور بھی خستہ حال اور پریشان کردیگی۔ موجودہ صورتحال موسم خزاں کی آمد آمد تک جاری رہ سکتی ہے۔ یعنی اکتوبر سے قبل گرمی ختم ہونیکا سوچنا بھی خام خیالی ہے۔ تیز دھوپ اور شدید گرمی کے نتیجے میں برطانیہ کے کچھ علاقے سرخ سیارے مریخ جیسے ہوگئے ہیں۔جھیلیں سوکھ گئی ہیں اور جو نہیں سوکھی ہیں وہاں کیچڑ کے علاوہ کچھ نہیں۔ ماہرین طبقات الارض نے موجودہ صورتحال کو علاقے میں برسہا برس کی کان کنی کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں اور مریخ جیسی مشابہت اسی وجہ سے پیدا ہورہی ہے۔ اس علاقے میں سب سے بڑی کان 1782ء میں کھودی گئی تھی اور 1870ء تک یہاں اس کان سے کارآمد اور قیمتیں دھاتیں نکالی جاچکی تھیں او ر1990کے عشرے میں اسے بند کردیا گیا تھا۔ 2000ء کے آغاز میں اسے عام لوگوں کیلئے کھول دیا گیا تھا تاکہ وہ یہاں آئیں اورپکنک مناسکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں