9برسوں سے لاپتہ ’’بھوت جہاز‘‘ میانمار کے ساحل پر نظر آگیا

ینگون …. کچھ مقامی ماہی گیرو ں نے میانمار کے ساحل کے قریب ایک خالی سمندری جہاز کو دیکھا اور جب اس کے قریب پہنچے اور اندر گھسے تو پتہ چلا کہ اس جہاز پر عملے کا کوئی رکن موجود نہیں۔ ان ماہی گیرو ںنے کوسٹ گارڈ کو صورتحال کی اطلاع دی تو یہ حیرت انگیز انکشاف ہوا کہ 9سال قبل یہ جہاز لاپتہ ہوگیا تھا اور جو جہازوکشتیاں سمندری حدود میں اس کے قریب سے گزریں انہوں نے اس کی ویرانی دیکھ کر اسے بھوت جہاز کا نام دیدیا۔ زیادہ سے زیادہ یہ ہوا کہ میانمار بحریہ کے ذمہ داروں نے جہاز پر پہنچ کر اسکا معائنہ کیا مگر انہیں بھی کوئی عملے کا فرد ملا اور نہ ہی وہاں سے کوئی سامان برآمد ہوا۔ بھوت جہاز کے نام سے مشہور اس جہاز پر جو پراسرار طور پر9سال قبل لاپتہ ہوگیا تھا۔ اس جہاز پر انڈونیشیا کا پرچم لگا ہے۔ ینگون پولیس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سام راتو لانگی پی بی 1600نامی جہاز سال سے 11کلو میٹر کے فاصلے پر خلیج مرتبان سے ملا ہے۔ یہاں کچھ ماہی گیر اتفاقاً پہنچ گئے تھے۔ واضح ہو کہ جہازوں اور بالخصوص گمشدہ جہازو ںکے بارے میں معلومات حاصل کرنے کیلئے قائم کی گئی ویب سائٹ میرین ٹائم نے بھی یہ اطلاع 3جون2009ء کو دی تھی کہ 177میٹر لمبا جہاز تائیوان کے چینی علاقے میں دیکھا گیا تھا مگر اس پر خاص توجہ نہیں دی گئی اور نہ ہی اس بات کو جاننے کی کوشش کی گئی کہ یہ جہازکہاں سے آیا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ جہاز تھا تو انڈونیشیا کا مگر اسے بنگلہ دیش کے شپ بریکنگ یارڈ میں پہنچایا جارہاتھا کہ اچانک لاپتہ ہوگیا۔ میانمار کی بحریہ نے مختلف ذرائع سے حاصل ہونے والی اطلاعات میں یہ بھی بتایا ہے کہ غائب ہونے کے وقت جہاز پر انڈونیشی عملے کے 13ارکان موجود تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں