سیاستدان گاﺅں کا رخ نہ کریں، بوسنیائی عوام

زغرب…. بوسنیا میں بھی سیاستدان عوام سے جھوٹے وعدے کرنے میں ماہر ہیں۔ اب ایک گاﺅں کے لوگ ان سے اتنا تنگ آگئے ہیں کہ انہوں نے ان سیاستدانوں کے خلاف سڑک پر بڑا بینر لگادیا ہے جس پر تحریر ہے کہ وہ گاﺅ ںکا رخ نہ کریں۔ کسی بھی سیاسی جماعت کا خیر مقدم نہیں کیا جائیگا۔ عوام سیاستدانوں میں کرپشن سے بھی سخت ناراض ہے۔ بوسنیا میں عام انتخابات اتوار کو ہونے والے ہیں۔ بینر پر یہ بھی درج ہے کہ سیاستدان ہم سے برسوں سے جھوٹ بولتے آرہے ہیں۔ گاﺅں کی آبادی تقریب اً700نفوس پر مشتمل ہے۔ یہ گاﺅں دارالحکومت سرائیوو سے صرف 30کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ لوگوں کو اس امر کا یقین ہے کہ برسوں سے مفلوج حکومتیں انتخابات کے بعد بھی کوئی تبدیلی نہیںلائیں گی۔ بعض مسائل تو 1990کے عشرے کے بعد سے اب تک حل نہیں کئے جاسکے۔ بوسنیا کی جنگ میں تقریباً ایک لاکھ افراد ہلاک ہوئے تھے اور ملک دو ٹکڑوں میں منقسم ہوا تھا۔ ایک 41سالہ باشندے عادی سلاجک نے کہا کہ سیاستدانوں کے جھوٹ سنتے سنتے کان پک گئے۔ وہ یہاں ہمیشہ آتے ہیں۔ جھوٹی کہانیاں گھڑتے ہیں اورووٹ لینے کیلئے جھوٹے وعدے کرتے ہیں۔ انتخابات کے اگلے ہی دن ایسا لگتا ہے کہ جیسے کچھ ہوا ہی نہیں اور وہ یہاں کبھی آئے ہی نہیں۔ اس گاﺅں میں بیشتر لوگ بے روزگار ہیں لیکن اس بے روزگاری کے باوجود ہر گھر سے 50یورو (58ڈالر) لئے گئے تھے اور اس چندے کی مدد سے یہ بینر تیار کئے گئے۔ انکا کہناہے کہ ہم خود ہی سڑک پر ٹوٹی پھوٹی لائٹس تبدیل کرتے ہیں۔ ہمارے یہاں نہ تو بس ہے اورنہ ہی پینے کا صاف پانی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں