ریاض: سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کے معاملے پر ریاض پر عالمی دباؤ بڑھنے لگا جب کہ امریکا کے بعد برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے مطالبہ کیا ہے کہ گمشدہ صحافی کے معاملے کی شفاف تحقیقات کی جائے۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار سعودی صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے گئے تھے جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔اطلاعات ہیں کہ جمال خاشقجی اپنی ترک منگیتر سے شادی کے سلسلے میں دستاویزات کے حصول کے لیے قونصل خانے گئے تھے جس کے بعد وہ واپس نہیں آئے اور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ انہیں قتل کردیا گیا ہے۔دوسری جانب ترک حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ 2 اکتوبر کو سعودی عرب سے آنے والے 15 افراد کا تعلق صحافی کی گمشدگی سے ہوسکتا ہے اور امکان ہے کہ جمال خاشقجی کو قتل کیا جاچکا ہے۔صحافی کی گمشدگی کے معاملے پر امریکا اور سعودی عرب کے تعلقات میں بھی کشیدگی پیدا ہوگئی، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ ہم صحافی کی گمشدگی کے معاملے کی تہہ تک جائیں گے اور ملوث افراد کو سخت سزا دیں گے۔ادھر سعودی عرب کی جانب سے امریکا کو جواب دیا گیا ہے کہ اگر واشنگٹن کی جانب سے پابندی لگائی گئی تو اس کے سخت نتائج برآمد ہوں گے۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments