بھارت میں حجاب کرنے پر مسلمان طالبہ کو امتحان میں شرکت سے روک دیا گیا

بھارت میں ایک مسلمان طالبہ کو حجاب کرنے کی وجہ سے امتحان میں شرکت سے روک دیا گیا۔نئی دہلی کی جامعہ اسلامیہ یونیورسٹی میں ایم بی اے کی طالبہ امیہ خان کا کہنا ہے کہ انہیں حجاب کی وجہ سے اہلیت کے امتحان یعنی نیشنل الیجی بلٹی ٹیسٹ میں شرکت سے روک دیا گیا۔بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیہ خان نے کہا کہ ‘میں گزشتہ ہفتے روہنی کے علاقے این ای ٹی کے امتحان میں شرکت کے لیے گئی، میں امتحانی مرکز میں گئی لیکن مجھے حجاب کی وجہ سے امتحان میں شریک نہیں ہونے دیا گیا۔’امیہ کے مطابق انہیں حکم دیا گیا کہ آپ حجاب اتار کر امتحان میں شرکت کریں۔امیہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس حوالے سے اپنی شناخت بھی دکھائی اور سینئر حکام سے بھی درخواست کی لیکن انہیں امتحان میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔امیہ نے مذکورہ امتحان کا انعقاد کرنے والے ادارے یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کو اس حوالے سے ای میل بھی لکھی ہے۔امیہ کا کہنا ہے کہ اگر انہیں اس کا جواب موصول نہیں ہوتا تو وہ قانونی مشاورت بھی کریں گی۔امیہ کے بھائی محمد زوہید خان بھی اس واقعے پر بھی شدید غصے کا اظہار کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ مسئلہ صرف امیہ کا نہیں ہے بلکہ ایسا کئی دیگر لڑکیوں کے ساتھ بھی ہو چکا ہے۔ہم مسلمان اعلیٰ تعلیم میں ویسے ہیں پیچھے ہیں لیکن جب ہمیں ایسا کوئی موقع ملتا ہے تو ہمارے سے اس طرح سے سلوک کیا جاتا ہے۔امیہ کی یونیورسٹی کے پروفیسر امیرالحسن انصاری بھی اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ امتحان میں شرکت ہر طالبعلم کا بنیادی حق ہے اور کسی بھی طالبعلم کو اس کے مذہب کی وجہ سے امتحان میں شرکت سے روکنا قابل مذمت ہے۔

بھارت میں حجاب کرنے پر مسلمان طالبہ کو امتحان میں شرکت سے روک دیا گیا” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں