بل دو گے تو بچہ ملے گا: اسپتال انتظامیہ

دبئی کے ایک اسپتال نے برطانوی جوڑے کو بل کی ادائیگی کیے بغیر شیرخوار بچہ واپس کرنے سے انکار کردیا۔برطانوی جریدے کے مطابق دبئی کے ایک نجی اسپتال میں برطانوی جوڑے کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی جس پر اسپتال نے ایک لاکھ یورو کا بل بنادیا اور والدین کو بل کی ادائیگی کے بغیر شیر خوار بچہ واپس کرنے سے انکار کردیا۔برمنگھم کے رہائشی 26 سالہ اظہر سلیم کی اہلیہ خولہ عدنان نے برطانیہ روانگی سے قبل دبئی کے ایک نجی اسپتال میں وقت سے پہلے 23 ہفتوں کی بچی کو جنم دیا تاہم اسپتال انتظامیہ نے بل کی ادائیگی کے بغیر نہ صرف انہیں بچی دینے سے انکار کیا بلکہ انتہائی کمزور اور نازک حالت کی شیر خوار تک دوائیں پہنچانے سے بھی روک دیا۔خاتون کے ہاں برطانیہ میں ہی بچے کی پیدائش کی امید تھی تاہم انہیں ویزا ملنے میں تاخیر اور قبل از وقت پیدائش کے باعث دبئی کے نجی اسپتال لایا گیا۔رپورٹس کے مطابق خاتون کے ہاں بچے کی پیدائش اکتوبر میں متوقع تھی جس کے لیے انہوں نے مارچ سے ہی برطانیہ کے ویزے کی درخواست دے رکھی تھی تاہم ان کے ہاں خلاف توقع دبئی میں قبل از وقت بچی کی پیدائش ہوئی۔خاتون کے پاس اسپتال کے بل کی ادائیگی کے لیے انشورنس کی سہولت بھی دستیاب نہیں جب کہ ان کی 14 اونس کی بچی کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔برطانوی جوڑے نے بچی کی جان بچانے اور تقریباً 2 لاکھ یورو کے بل کی ادائیگی کے لیے آن لائن فنڈنگ شروع کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں