حکومت بلوچستان نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے اقدامات اٹھاتے ہوئے تفتان میں آئسولیشن سینٹر قائم کردیا جب کہ سرحدی علاقے میں ڈاکٹرز بھی تعینات کردیے گئے ہیں۔ایران میں مہلک کورونا وائرس سے 10 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد بلوچستان حکومت نے ایران سے منسلک سرحدی اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔بلوچستان میں حکام کی جانب سے ایران سے آنے والے 200 سے زائد افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔اس کے علاوہ تفتان میں پاک ایران سرحد تیسرے روز بھی بند ہے اور تفتان بارڈر پر امیگریشن بند ہے۔ایف آئی اے حکام کے مطابق تفتان میں پی ڈی ایم اےکی جانب سےآئسولیشن سینٹر قائم کردیا گیا ہے اور زائرین کوپاکستان ہاؤس میں ٹھہرایاگیا ہے۔پی ڈی ایم اے کا کہنا ہےکہ مسافروں کو تفتان میں 14 دن تک لازمی ٹھہرایا جائے گا اور ان کا مکمل طبی معائنہ کیاجائےگا۔پاکستان کی ایران سے متصل ’تفتان‘ سرحد کے اسسٹنٹ کمشنر نجیب اللہ قمبرانی نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم کوئی چانس نہیں لیں گے، اس لیے ان تمام افراد کو اگلے 15 دن تک سخت نگہداشت میں ہی رکھا جائے گا۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments