اسٹیٹ یوتھ اسمبلی کا مظفرآباد و وادی نیلم میں سیاحت برائے امن کے عنواں سے تین روزہ ایونٹ کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ 3 سے 5 ستمبر تک منعقد ہونے والے ایونٹ کی تقریبات مظفرآباد اور وادی نیلم میں منعقد ہو ئیں جس میں 70 سے زئاد مندوبین شریک ہوئے، یوتھ فار پیس سمٹ جوائن کرنے والوں میں اسٹیٹ یوتھ اسمبلی ممبران کے علاوہ آزادکشمیر و پاکستان بھر سے سٹوڈنٹس، سوشل میڈیا ایکٹیویسٹ، فی میل ممبرز اور میڈیا پرسن کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔تین روزہ تقریبات کا انعقاد مظفرآباد و نیلم میں کیا گیا۔
اسٹیٹ یوتھ اسمبلی آزاد جموں وکشمیر کے عہدیداران مندوبین کولیکر اسلام آباد سے روانہ ہوئے پہلا پڑ ائوکوہالہ پوائنٹ تھا جہاں آزادکشمیر ٹورسٹ پولیس نے ویلکم کیا اور نیلم تک پروٹوکول میں رکھا 2 بائیک مسلسل شرکاء کے ساتھ رہے، مظفرآباد پہنچنے پر اسٹیٹ یوتھ اسمبلی کے اراکین وایونٹ کے تمام مندوبین کو آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کا وزٹ کروایا گیا ، جہاں ایڈیشنل سیکرٹری اسمبلی امجد الطیف عباسی نے 1974 سے موجودہ اسمبلی تک کی پارلیمانی تاریخ کے ساتھ ساتھ اسمبلی کے خدوخال ، حلقہ جات اسمبلی کے دائرہ کار پر ملٹی میڈیا پر تفصیلی بریفنگ دی ۔وفد کی جانب سے اٹھائے گئے ضمنی سوالات پر راجہ طارق محمود ڈپٹی سیکرٹری اسمبلی اور امجد لطیف عباسی نے شرکاء کو اطمینان بخش جوابات دئیے ۔
شرکاء نے دورہ کو انتہائی معلوماتی قرار دیا ۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری اسمبلی امجد الطیف عباسی نے نمائندہ وفد کو سوونیئر بھی پیش کیا ۔ آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کے وزٹ کے بعد ایونٹ کے شرکا کو دھنی واٹر، نیلم جہلم ھائیڈرو پار پروجیکٹ، چلہانہ کراسنگ پوائنٹ، کیرن، شاردہ، اڑنگ کیل کا تفصیلی وزٹ کروایا گیا۔۔ پہلا دن کیرن سٹے تھا دوسرے دن اڑنگ کیل کی ہائیکنگ کروائی گی اس کے علاوہ اڑنگ کیل میں یوتھ فار پیس موضوع کے اوپر پینل ڈسکشن ہوئی جس میں سیاحت کی ترقی اور سیاحت سے معاشرے میں امن قائم کرنے پہ تفصیلی بحث ہو ئی ، بون فائر اور صوفی نائٹ کے اہتمام سے شرکا کو محظوظ کیا گیا۔
ایونٹ کے کامیاب انعقاد میں محکمہ سیاحت، ٹورسٹ پولیس، محکمہ ہیلتھ نیلم، ڈی سی نیلم اور ایس پی نیلم کا بھر پور تعاون کیا۔ شرکا ایونٹ کا کامیاب ایونٹ اور ان کو سیر و تفریح کا بہترین موقع فراہم کرنے پر اسٹیٹ یوتھ اسمبلی کا شکریہ ادا کیا اور اسٹیٹ یوتھ اسمبلی کی مینجمنٹ کمیٹی کی خدمات کو سراہا ایونٹ کی میزبانی کے فرائض چیئر مین اسٹیٹ یوتھ اسمبلی آزاد جموں وکشمیر شفیق احمد کیانی ، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر نوید حسن اعوان،راجہ ثروت سلطان کیانی سیکرٹری انفارمیشن عمران علی چوہدری یوتھ پرائم منسٹراسٹیٹ یوتھ اسمبلی آزاد جموں وکشمیر اور سردار بلال اسلم ممبر اسمبلی نے انجام دئیے ۔چیئر مین اسٹیٹ یوتھ اسمبلی آزاد جموں وکشمیر شفیق احمد کیانی کی عدم موجودگی میں تمام ایونٹ کو جنرل سیکرٹری ڈاکٹر نوید حسن اعوان،راجہ ثروت سلطان کیانی سیکرٹری انفارمیشن عمران علی چوہدری یوتھ پرائم منسٹراسٹیٹ یوتھ اسمبلی آزاد جموں وکشمیر نے لیڈ کیا ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر نوید حسن اعوانجنرل سیکرٹری اسٹیٹ یوتھ اسمبلی آزادکشمیر ، راجہ ثروت کیانی ،اور عمران علی چوہدری نے کہا کہ سیاحت کی بدولت نوجوانوں کی ذہنی اور فکری صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے آزادکشمیر حکومت اور ٹوریسٹ پولیس کو کھلے دل سے استقبال ایونٹ کو کامیاب بنانے کیلئے ساتھ دینے پرشکریہ ادا کیا ۔ اسٹیٹ یوتھ اسمبلی آزادکشمیر کے عہدیداران نے کہا کہ آزادکشمیر میں امن و امان کی صورتحال انتہائی بہتر ہے۔ ایسے ایونٹ سیاحت کی تجدید کا باعث ہیں ۔ میڈیا سیاحت کے فروغ کے لئے ا یسے ایونٹ کی بھرپور کوریج کرے ۔
انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر قدرتی حسن سے مالا مال اور چارموسموں کی نعمت سے وابستہ ہے ۔دنیا میں کئی ایک ایسے ممالک ہیں جو صرف سیاحت کے بل بو تے پر ا پنی اکانومی کو چلا رہے ہیں ۔ آزادکشمیر میں امن کی فضا قائم ہے اور اس پیغام کو بین الاقوامی سطح پر پہنچانے کے لیے اسٹیٹ یوتھ اسمبلی اپنے کردار ادا کرتی رہے گی ۔۔ انھوں نے کہا کہ خطہ کشمیر ٹورازم کے لیے بہت اچھا ہے جہاں پر قدرت نے خوبصورتی کے عجب رنگ بکھیر رکھے ہیں ۔جہاں اونچے پہاڑ، دریا ، ندی نالے آبشاروں کے خوبصورت نظارے ہر دیکھنے والی آنکھ کو بہاتے ہیں ۔ٹورزم سیکٹر میں اکتوبر سے مارچ کے مہینے کو ‘سیاحتی سیزن’ کہا جاتا ہے۔ ٹوریزم سے وابستہ افراد کے مطابق اس سیزن کے دوران ایک مہینے میں پا ہزاروں افراد وادی نیلم کا رخ کرتے ہیں، لیکن کورونا وبا کے سبب سیاحوں کی آمد کا کم ہے۔ تاہم ٹورزم سیکٹر سے وابستہ افراد کو اس بات کی خوشی ہے کہ ان کے روزگار کی راہ ہموار ہے۔ تاہم سیاحت کے شوقین اب کویڈ گائیڈ لائن کا پاس رکھتے ہوئے ان سیاحتی مقامات کا لطف اٹھا سکتے ہیں۔
سیاحتی مقامات کھل جانے سے ٹوریزم سیکٹر سے وابستہ لاکھوں افراد کی روزی روٹی کا مسئلہ حل ہونے کی راہ ہموار ہوچکی ہے۔وادی نیلم کو آزادکشمیر کی سیاحتی راجدھانی کہا جا سکتا ہے لیکن کورونا وبا کی وجہ سے ٹوریزم سیکٹر کے متاثر ہونے سے تاریخی اور سیاحتی مقامات پر تالے پڑ گئے۔۔ تاہم ٹوریزم سیکٹر سے وابستہ افراد کو اس بات کی خوشی ہے کہ ان کے روزگار کی راہ ہموار ہوچکی ہے ۔ وادی نیلم میں ہوٹلیں، ٹور آپریٹرز، ٹوریسٹ گائیڈ ،اور ہینڈی کرافٹ کے بیوپاریوں کا سارا دارومدار سیاحوں کی آمد پر ہوتا ہے۔ جب تاریخی اور سیاحتی مقامات ہی بند ہوگئے تو ان کی دکانوں پر بھی تالے پڑ گئے تھے لیکن تاخیر سے ہی صحیح لیکن سیاحتی دنیا میں پھر سے بہار آنے کی امید جاگی ہے۔