بھارت کی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کولھی اور انوشکا شرما کی بیٹی کو ریپ کی دھمکی دینے والے ملزم کو ممبئی پولیس نے بدھ کو گرفتار کر لیا ہے۔
ملزم نے بھارتی کپتان کی بیٹی کو سوشل میڈیا پر ریپ کی دھمکی دی تھی۔
بھارتی اخبار ‘دی ہندو’ کے مطابق 23 سالہ نوجوان کی شناخت اکوبتھینی رام ناگیش نام سے ہوئی ہے جو پیشے کے اعتبار سے ایک سافٹ ویئر انجینئر ہے اور ایک پرائیوٹ کمپنی میں ملازمت کرتا ہے۔
ممبئی کی سائبر کرائم ونگ پولیس نے نوجوان کو بدھ کی صبح چھ بجے گرفتار کیا تھا۔اور اس کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
‘دی ہندو’ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے وراٹ کی بیٹی کو دھمکی دی تھی۔
یہ دھمکی اس وقت سامنے آئی تھی جب بھارتی کپتان وراٹ کوہلی مسلمان کھلاڑی محمد شامی کی حمایت میں سامنے آئے تھے۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے مسلمان کھلاڑی محمد شامی کو 24 اکتوبر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے میچ میں شکست کے بعد انتہا پسندوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
اس تنقید کے بعد متعدد معروف شخصیات سمیت وراٹ کوہلی نے بھی محمد شامی کی حمایت کی تھی۔
اس دوران ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ کا اسکرین شاٹ خوب وائرل ہوا جس میں ایک صارف انوشکا اور وراٹ کی بیٹی کو ریپ کی دھمکی دے رہا تھا۔
اسکرین شاٹ وائرل ہونے کے بعد بھارت سمیت پاکستان کی مشہور شخصیات کی جانب سے سخت الفاظ میں مذمت کی گئی تھی۔
بھارتی اخبار ‘انڈیا ٹوڈے’ کے مطابق رواں ماہ کے آغاز میں دہلی کمیشن فار وومن (ڈی سی ڈبلیو) نے دہلی پولیس کو ایک خط بھیجا تھا جس میں انہوں نے انوشکا اور وراٹ کی بیٹی کو ریپ کی دھمکی ملنے پر کارروائی کی درخواست کی تھی۔
کمیشن نے اپنے خط میں اسے ‘شرمناک’ قرار دیتے ہوئے ملزم کو فوراً گرفتار کرنے کی درخواست کی تھی۔
ڈی سی ڈبلیو کی چیف سواتی ملیوال نے دہلی پولیس کو ارسال کیے گئے خط لکھا تھا کہ “یہ وہ وقت ہے جب ہمیں اپنی ٹیم کے ساتھ کھڑے ہونا ہے نہ کہ اس کے خلاف، بھارت اگر پاکستان سے ہار بھی جاتا ہے تو ٹیم اور ان کا خاندان اس نفرت کے مستحق نہیں ہیں۔”
انہوں نے مزید یہ بھی لکھا کہ وہ اس طرح کے معاملات میں ملزم کی فوری گرفتاری کی توقع کرتی ہیں اور ایسے افراد کو سبق سکھانا ضروری ہے۔
بھارتی اداکار فرحان اختر نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ممبئی پولیس نے انوشکا اور وراٹ کی بیٹی کو دھمکی دینے والے ملزم کو گرفتار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین صحافیوں کے معاملے میں بھی اسی طرح کی تیز کارروائی کی امید ہے جنہیں تقریباً روزانہ کی بنیاد پر ریپ کی دھمکیاں ملتی ہیں۔