انشورنس کی رقم حاصل کرنے کیلئے شخص جان بوجھ کر چلتی ٹرین کے سامنے کود گیا
ہنگری سے تعلق رکھنے والے 54 سالہ سینڈور سیز نے مبینہ طورپر انشورنس کی مد میں 32 لاکھ ڈالرز( یعنی 55 کروڑ سے زائد پاکستانی روپے) کی رقم حاصل کرنے کیلئے چلتی ٹرین کے سامنے چھلانگ لگائی۔رپورٹس کے مطابق ہنگری کے گاؤں نیرکسازاری سے تعلق رکھنے والا سینڈور سیز 2014 میں ایک ہولناک واقعے میں اپنی دونوں ٹانگوں سے محروم ہو گیا تھا۔
سینڈور کا دعویٰ ہے کہ 30 جولائی 2014 کو وہ ٹرین کی پٹری کے قریب سے گزر رہا تھا، جب اس نے شیشے کے ٹکڑے پر قدم رکھا تو وہ توازن کھو بیٹھا اور تیز رفتار ٹرین کے سامنے گر گیا۔ اس حادثے میں اس کی دونوں ٹانگوں کی چوٹیں اس قدر شدید تھیں کہ انہیں گھٹنوں سےکاٹنا پڑا، حادثے سے قبل سینڈور نے 14 مختلف لائف انشورنس پالیسیاں خریدی ہوئی تھیں۔سینڈور کی اہلیہ نے واقعے کے فوراً بعد انشورنس کلیم فائل کرنے کی کوشش کی لیکن کمپنیوں نے ادائیگی کرنے سے انکار کردیا۔ تاہم انشورنس کمپنیوں نے یہ ثابت کرنے کی کوشش میں پچھلے سات سال صرف کیے کہ سینڈور انشورنس کی رقم حاصل کرنے کیلئے جان بوجھ کر ٹرین کے سامنے کودا۔
ٹرین کنڈیکٹر جس نے ابتدائی طور پر اس بات کی تصدیق کی تھی کہ سینڈور چلتی گاڑی کے سامنے گرا تھا بعد میں اپنی گواہی تبدیل کرتے ہوئے اس نے دعویٰ کیا کہ یہ شخص جان بوجھ کر ٹرین کے سامنے آیا۔ البتہ اب پیسٹ سینٹرل ڈسٹرکٹ کورٹ نے 9 نومبر کو فیصلہ سنایا کہ 54 سالہ شخص جان بوجھ کر چلتی ٹرین کے سامنے آیا اور پھر انشورنس کی مد میں ملنے والی رقم کی ادائیگی کا دعویٰ کیا۔