ریاض: سعودی حکومت نے اومی کرون کیس رپورٹ ہونے پر مکمل لاک ڈاؤن کا امکان مسترد کردیا۔
سعودی عرب میں گزشتہ روز کورونا وائرس کا افریقی ویرینٹ اومی کرون کا پہلا کیس رپورٹ ہوا جس کےبعد حکام نے اس حوالے سے تحقیقات بھی شروع کردی ہیں۔
تاہم سعودی وزارت صحت نے اومی کرون سامنے آنے پر ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کے امکان کو مسترد کیا۔
سعودی وزارت صحت کاکہنا ہےکہ کورونا کے آغاز پر خدشات بہت زیادہ تھے کیونکہ اس وقت ویکسین نہیں تھی لیکن اب سعودی عرب میں 22 ملین سے زیادہ افراد نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لے لی ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ سعودی معاشرے میں وائرس سے متعلق مدافعتی نظام بہترین ہے لہٰذا لوگ حفاظتی تدابیرکی پابندی کریں، پرُہجوم مقامات سے دور رہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ جو لوگ ملک سے باہر جانے کا پروگرام بنا رہے ہوں وہ سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں۔