یورپی ملک سوئٹزر لینڈ میں موت دینے والی “خودکش مشین” کو استعمال کرنے کی قانونی طور پر منظوری دے دی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سوئٹزر لینڈ میں منظور ہونے والی خودکش مشین کے ذریعے کسی بھی انسان کو ایک منٹ سے بھی کم وقت میں ہائپوکسیا اور ہائپو کیپنیا کے ذریعے بہت سکون والی موت دی جا سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ ایک کیپسول کی شکل والی مشین ہے جس میں لیٹنے والے شخص کی جان آسانی سے نکل سکتی ہے۔ مذکورہ مشین کو ڈاکٹر فلپ نیٹسیکے نے بنایا ہے جنہیں ڈاکٹر ڈیتھ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور اس مشین کو کسی بھی جگہ آسانی کے ساتھ منتقل کیا جا سکتا ہے۔ اس مشین کو سارکو کا نام دیا گیا ہے اور اسے ایک تابوت کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اس مشین میں آکسیجن کی فراہمی نہایت کم ہو جاتی ہے اور جسمانی ٹشوز کو مقررہ آکسیجن ناملنے کی صورت میں انسان کی موت واقع ہو جاتی ہے۔
یورپی ملک سوئٹزر لینڈ میں موت دینے والی “خودکش مشین” کو استعمال کرنے کی قانونی طور پر منظوری دے دی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سوئٹزر لینڈ میں منظور ہونے والی خودکش مشین کے ذریعے کسی بھی انسان کو ایک منٹ سے بھی کم وقت میں ہائپوکسیا اور ہائپو کیپنیا کے ذریعے بہت سکون والی موت دی جا سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ ایک کیپسول کی شکل والی مشین ہے جس میں لیٹنے والے شخص کی جان آسانی سے نکل سکتی ہے۔ مذکورہ مشین کو ڈاکٹر فلپ نیٹسیکے نے بنایا ہے جنہیں ڈاکٹر ڈیتھ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور اس مشین کو کسی بھی جگہ آسانی کے ساتھ منتقل کیا جا سکتا ہے۔ اس مشین کو سارکو کا نام دیا گیا ہے اور اسے ایک تابوت کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اس مشین میں آکسیجن کی فراہمی نہایت کم ہو جاتی ہے اور جسمانی ٹشوز کو مقررہ آکسیجن ناملنے کی صورت میں انسان کی موت واقع ہو جاتی ہے۔