کورونا کی وجہ سے دنیا بھر میں لوگ ذہنی اور مالی مشکلات کا سامنا کرتے رہے، جہاں کچھ اس مشکل وقت سے نکل آئے وہیں کچھ نے ہمت ہار کر اپنی جان لے لی، بھارت میں سال 2020 میں کورونا پابندیوں کی وجہ سے بے روزگاری اور مالی مشکلات جیسی پریشانیوں کے باعث 8 ہزار افراد نے خودکشی کی۔
قانون سازوں سے خطاب کرتے ہوئے، جونیئر ہوم منسٹر کا کہنا ہے کہ ان افراد نے بے روزگاری، دیوالیہ پن، قرض کی وجہ سے اپنی جانیں لے لیں۔ ان کے مطابق مالیاتی بحران کی وجہ سے 2018 اور 2020 کے درمیان ملک میں 25 ہزار 251 افراد نے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔ حکومت نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ اس نے روزگار اور آمدنی پیدا کرنے کے مختلف اقدامات شروع کیے ہیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا کہ فلیگ شپ پروگرام بشمول گھریلو پیداوار، ڈیجیٹلائزیشن، صفائی، سمارٹ سیٹیز، ہاؤسنگ، انفراسٹرکچر اور صنعت، روزگار کے پیداواری مواقع کو بڑھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ جبکہ حکومت ذہنی امراض کو کم کرنے کے لیے حکومت نیشنل مینٹل ہیلتھ پروگرام کو نافذ کر رہی ہے جس کے تحت ملک کے 692 اضلاع میں ڈسٹرکٹ مینٹل ہیلتھ پروگرام (DMHP) کے نفاذ کی حمایت کی جائے گی۔
حکومت نے اس بات پر زور دیا کہ ان پروگراموں کا مقصد خودکشی سے بچاؤ کی خدمات، کام کی جگہ پر تناؤ کا انتظام، زندگی کی مہارت کی تربیت اور اسکولوں اور کالجوں میں مشاورت کے ساتھ ساتھ ذہنی صحت کی خدمات کو روک تھام سے لے کر طویل مدتی دیکھ بھال فراہم کرنا ہے۔