مالٹے کھانا پسند ہیں؟
مالٹوں کا موسم واپس آگیا ہے اور یہ رسیلا ترش پھل لوگوں کو پسند بھی بہت ہے جس کے لیے ہر وقت پیٹ میں جگہ نکل ہی آتی ہے۔ مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس میں صرف 85 کیلوریز ہوتی ہیں اور چربی، کولیسٹرول یا سوڈیم تو بالکل بھی نہیں ہوتے، یہی وجہ ہے کہ اس کے متعدد طبی فوائد بھی ہیں۔ وٹامن سی سے بھرپور یہ پھل جلد کے لیے بہتر ثابت ہوسکتا ہے، کولیسٹرول لیول، دل کی صحت اور نظام تنفس کے امراض سمیت کینسر سے بھی تحفظ دے سکتا ہے۔ یہاں آپ اس کے فوائد اور ممکنہ نقصانات جان سکیں گے۔
طبی فوائد
جسمانی دفاعی نظام
اکثر ترش پھل میں وٹامن سی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور مالٹے بھی ان میں شامل ہیں، وٹامن سی خلیات کو جسم میں گردش کرنے والے مصر اجزاء یعنی فری ریڈیکلز سے تحفظ فراہم کرتا ہے، یہ فری ریڈیکلز کینسر اور امراض قلب وغیرہ کا باعث بن سکتے ہیں، اسی طرح مالٹے جسمانی دفاعی نظام کو مضبوط کرکے عام روزمرہ کے جراثموں اور انفیکشن جیسے نزلہ زکام وغیرہ سے بچاسکتے ہیں۔
جلد
وٹامن سی جلد کو جوان اور خوبصورت رکھنے میں بھی مدد دیتا ہے، یہ سورج کی روشنی اور آلودگی سے پہنچنے والے جلدی نقصان کے خلاف مزاحمت کرتا ہے جبکہ کولیگن نامی ہارمون کی پیداوار کے لیے اہم ترین ہے جس سے جھریوں میں کمی لائی جاسکتی ہے۔
کولیسٹرول
مالٹوں میں موجود فائبر کولیسٹرول کی سطح میں ممکنہ طور پر کمی لاسکتی ہے کیونکہ یہ معدے میں موجود کولیسٹرول کے اضافی اجزا کو چن کر جسم سے باہر نکال دیتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق دو ماہ تک مالٹوں کا راس پینے سے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں نمایاں کمی آتی ہے۔
دل
مالٹوں میں وٹامن سی، فائبر، پوٹاشیم اور کولین موجود ہوتے ہیں، اور یہ سب دل کے لیے فائدہ مند اجزاء ہیں، پوٹاشیم ایسا منرل ہے جو جسم میں الیکٹرک سٹی یا برقی رو کے بہاﺅ کو برقرار رکھتا ہے اس کی کمی دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کا باعث بنتی ہے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ 4069 ملی گرام پوٹاشیم کا استعمال امراض قلب سے موت کا خطرہ 49 فیصد تک کم کردیتا ہے۔ اسی طرح پوٹاشیم بلڈ پریشر میں کمی لاکر فالج سے بھی تحفظ دیتا ہے اور مالٹوں میں موجود مختلف اجزاء خون کی شریانوں کے مختلف خطرات کو کم کرتے ہیں۔
ذیابیطس
فائبر سے بھرپور ہونے کے باعث مالٹے ٹائپ ون ذیابیطس کے شکار افراد میں بلڈ شوگر لیول کم کرنے میں مدد دیتے ہیں ، جبکہ ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مریضوں میں بلڈ شوگر اور انسولین کے لیول کو بہتر کرتے ہیں۔ امریکن ڈائیبیٹس ایسوسی ایشن نے تو مالٹوں کو ذیابیطس کے شکار افراد کے لیے سپرفوڈ کی فہرست میں شامل کررکھا ہے۔
نظام ہاضمہ اور موٹاپے میں کمی
فائبر نظام ہاضمہ کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہوتا ہے جبکہ وزن میں کمی لانے کے لیے بھی مددگار جز ہے۔ مالٹوں میں چربی یا فیٹ نہیں ہوتے اور یہ گلیسمیک انڈیکس کی سطح کم کرتے ہیں اور موٹاپے سے بچاﺅ کے لیے بہترین غذا ہے، جو کہ امراض قلب، کینسر، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور فالج کا باعث بنتا ہے۔
بینائی
مالٹے وٹامن اے سے بھی بھرپور ہوتے ہیں اور یہ جسم میں جاکر لیوٹین، بیٹا کیروٹین اور زیکسنیتھ جیسے اجزاء میں تبدیل ہوجاتا ہے جو کہ عمر بڑھنے کے ساتھ بینائی کو پیش آنے والے مسائل سے بچانے میں مدد دیتے ہیں، وٹامن اے آنکھوں کو روشنی جذب کرنے میں بھی مدد دیتا ہے جبکہ رات کی بینائی کو بہتر بناتا ہے۔ ایک امریکی تحقیق کے مطابق وٹامن سی موتیے کے خطرے کو بھی کم کرتا ہے۔
کینسر
وٹامن سی آنتوں کے کینسر کا خطرہ بھی کم کرتا ہے، ایک تحقیق کے مطابق بچوں کو کیلوں اور مالٹے کے رس کا استعمال کرانا انہیں خون کے کینسر سے تحفظ دے سکتا ہے۔
نقصانات
مالٹے صحت کے لیے واقعی فائدہ مند ہیں مگر انہیں اعتدال سے کھا کر ہی لطف اندوز ہونا چاہئے۔ ماہرین طب کے مطابق بہت زیادہ مالٹے کھانے کے نتیجے میں مضر اثرات کا سامنا ہوسکتا ہے۔ جیسے جب زیادہ مالٹے کھائے جائیں تو ان میں موجود فائبر نظام ہاضمہ کو متاثر کرتا ہے جس کے نتیجے میں معدے میں درد کے ساتھ ساتھ ہیضہ کا خطرہ ہوتا ہے۔ اسی طرح کم کیلوریز کے ہونے کے باوجود انہیں ایک دن میں کافی زیادہ مقدار میں کھایا جائے تو یہ جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں اور ہاں بہت زیادہ وٹامن سی بھی ہیضے، متلی، دل متلانے، سینے میں جلن، پیٹ پھولنے، سردرد، بے خوابی اور گردوں میں پتھری کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
Load/Hide Comments