بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان کو بھی 1992 میں گرفتاری کا سامنا کرنا پڑا تھا جو کہ ایک منفرد واقعہ ہے۔
شاہ رخ خان ساتھی اداکاروں، فلم کریو اور مداحوں سے اچھے برتاؤ کی وجہ سے مشہور ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ کہیں بھی اپنے پرستاروں کے ساتھ تصاویر اتارنے سے نہیں کتراتے ہیں۔کنگ خان کا یہی انداز انہیں سب سے منفرد بناتا ہے لیکن ماضی میں وہ اپنے برے برتاؤ اور دھمکیوں کے باعث تھانے کی ہوا بھی کھاچکے ہیں۔شاہ رخ خان نے کیرئیر کے آغاز میں 1993 میں فلم ’مایا میم صاحب‘ میں اداکاری کے جوہر دکھائے تھے۔بھارت کے ایک میگزین نے ستمبر 1992 میں ایک خبر چھاپ دی تھی جس کے مطابق اسی فلم کی شوٹنگ کے دوران اداکارہ دیپا ساہی کو ان کے ساتھ بولڈ مناظر کی عکس بندی میں مشکلات پیش آرہی تھیں جس پر ہدایت کار کیتن مہتا نے اداکارہ اور انہیں ایک ساتھ ہوٹل میں رہنے کا مشورہ دیا تھا۔اس خبر پر شاہ رخ خان غصے سے لال پیلے ہوگئے تھے اور ایک صحافی کیتھ ڈی کوسٹا کو نہ صرف دھمکیاں دینا شروع کردی تھیں بلکہ متعدد بار صحافی کو پیٹنے ان کے گھر بھی جادھمکے تھے۔شاہ رخ خان کی دھمکیوں اور گھر میں گھس کر ہنگامہ کرنے پر صحافی نے ان پر مقدمہ درج کرادیا تھا جس پر پولیس نے انہیں فلم سٹی سے گرفتار کرکے باندرہ پولیس اسٹیشن میں لاک اپ کردیا تھا تاہم 5 گھنٹے بعد قریبی دوست چکی پانڈے نے انہیں شخصی ضمانت پر رہائی دلائی تھی۔واقعے کے 2 سال بعد کنگ خان کو علم ہوا کہ وہ خبر صحافی کیتھ کی بجائے کسی اور نے دی تھی تو وہ بہت شرمندہ ہوئے اور خود صحافی کے گھر جاکر معافی مانگی، اس حوالے سے انہوں نے خصوصی انٹرویو بھی دیا تھا۔شاہ رخ خان کے اس واقعے کا ذکر ان کی زندگی پر لکھ گئی کتاب ’کنگ آف بالی وڈ: شاہ رخ خان‘ میں بھی ہے جو کہ انوپما چوپڑا نے تحریر کی ہے
Load/Hide Comments