تحریک لبیک قیادت کے معاملے پر دو دھڑوں میں بٹ گئی.اسلام آباد میں 22روز دھرنے کی قیادت کرنے والے خادم حسین رضوی کا دعوی ہے کہ وہ تنظیم کے سربراہ ہیں جبکہ اشرف جلالی خود کو سربراہ قرار دیتے ہیں. نجی ٹی وی کے مطابق ایک نے اسلام آباد دھرنے تو دوسرے نے لاہور میں جاری دھرنے پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔ اشرف جلالی رانا ثناءاللہ کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ خادم حسین کہتے ہیں حکومت سے معاہدے میں رانا ثنا کا معاملہ شامل کیوں نہ کیا؟خادم حسین رضوی اور اشرف جلالی کا آمنا سامنا ہوا تو دونوں کے اختلافات کھل کر سامنے آئے ۔ دونوں ہی کا دعوی تھا کہ وہ تحریک لبیک کے حقیقی سربراہ ہیں ۔ ایک دوسرے سے لاتعلقی کا اعلان بھی کردیا۔خادم حسین نے اسلام آباد ھرنا ختم ہونے کے باوجو د اشرف جلالی کے لاہور میں جاری دھرنے کو غیر ضروری اور کریڈٹ لینے کی خواہش قرار دیا۔جواب میں اشرف جلالی نے اسلام دھرنے پر سوالات اٹھائے ، بولے شہادتوں کا دعوی کرکے پوری کابینہ کے استعفے کی بات کی گئی، پھر ایک استعفے پر دھرنا کیوں ختم کیا گیا ۔اشرف جلالی نے تحریک لبیک کے بانی پیر افضل قادری پر کفر کے ارتکاب کا الزام لگایا۔ خادم حسین رضوی نے کہا کہ بات بات پر کسی کو کافر قرار دینا درست نہیں۔انہوں نے زاہد حامد کے ختم نبوت پر ایمان کی گواہی کو قبول کرنےکی بھی تائید کی۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments