موسم کی تبدیلی اکثر لوگوں کو نزلہ، زکام اور فلو میں مبتلا کردیتی ہے جس سے طبیعت میں چڑچڑا پن آجاتا ہے، ایسی صورت میں چند غذاؤں سے پرہیز کیا جانا چاہیے تاکہ فلو سے جلد چھٹکارہ مل سکے۔
اچار اور کھٹی اشیاء:
اچار اور کھٹی اشیاء نمک اور سرکے سے تیار کی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے گلے کی سوزش میں اضافہ ہوتا ہے لہذا نزلہ، زکام اور فلو کی شکایات کے دوران اس سے پرہیز کیا جانا چاہیے۔
سخت اور کڑک اشیاء:
طبی جریدے ‘میڈیکل نیوز ٹوڈے’ کے مطابق فلو میں سخت یا کڑک غذا کا استعمال گلے میں خشکی پیدا کرتا ہے، جس سے کھانسی اور گلے کی خراش میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ اس دوران خشک میوے کھانے سے بھی پرہیز کرنا چاہیے۔
کیفین والے مشروبات:
ہیلتھ لائن کی ایک رپورٹ کے مطابق کافی، چائے، اور سافٹ ڈرنکس جیسے مشروبات جسم میں پانی کی کمی پیدا کردیتے ہیں اور شوگر کی سطح میں اضافہ کردیتے ہیں، جس کی وجہ سے انفیکشن کا خاتمہ کرنے میں سخت مشکل پیش آتی ہے۔
شوگر فری اشیاء:
شوگر فری اشیاء sorbitol سے بنائی جاتی ہیں، یعنی پھلوں کی مصنوعی مٹھاس سے جس سے بد ہضمی، ڈائریا اور پانی کی کمی پیدا ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ مصنوعی مٹھاس سے سر درد اور گلے میں خراش کی شکایت بھی پیدا ہوتی ہے۔
چکنائی والی اشیاء:
نزلہ، زکام اور فلو کے دوران چکنائی والی غذاؤں مثلاً فاسٹ فوڈز، پنیر اور تیل میں تلی ہوئیں اشیاء سے پرہیز کریں کیونکہ یہ گلے کی سوزش میں اضافہ کرتی ہیں اور نظامِ ہضم کو متاثر کرتی ہیں۔
ترش پھل:
فلو کے دوران ترش پھل جیسے کینو، لیموں، چکوترا یا انار وغیرہ کھانے سے احتیاط کرنی چاہیے کیونکہ نزلہ، زکام اور کھانسی میں یہ گلے کی سوزش میں اضافہ کرسکتے ہیں۔
مٹھائیاں:
مٹھائیوں سے خون کے سفید خلیات کمزور ہوجاتے ہیں، جس سے گلے کی سوزش میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ بہت زیادہ میٹھا کھانا صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے، لہذا کوشش کریں کہ اعتدال میں رہ کر میٹھے کا استعمال کیا جائے۔